ہمارے مہمان بن کر پولیس لائن آجائیں، پولیس اور احتجاجی وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمہ

پیر 10 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں وکلا احتجاج کے دوران سینیئر قانون دان علی احمد کرد اور اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔

علی احمد کرد کا بڑی تعداد میں وکلا کے ساتھ پولیس افسران سے سامنا ہوا تو انہوں نے کہا کہ صبح سے ہماری اور پولیس کی آنکھ مچولی ہورہی ہے، سپریم کورٹ میں چھوٹے لوگ بیٹھے ہیں، ہائیکورٹ میں ہمارے دوست ہیں اب ہم اسلام آباد ہائیکورٹ جارہے ہیں۔

انہوں نے پولیس افسر سے کہا کہ جھگڑا نہ کریں، ہمارے نوجوانوں کے جوش و جذبے کا آپ کے لوگ مقابلہ نہیں کرسکیں گے، بدمزگی ہوئی تو ذمہ دار آپ ہیں ہم نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: نئے ججز کی تقرری کے خلاف وکلا سراپا احتجاج، اسلام آباد میں مختلف مقامات پر جھڑپیں اور گرفتاریاں

علی احمد کرد نے کہا کہ جو اوپر بیٹھے ہیں ان سے پوچھیں، ہائیکورٹ ہماری جگہ ہے وہاں ہمیں جانے کیوں نہیں دے رہے، ہم پولیس لائن تو نہیں جارہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ پولیس لائن بھی آجائیں، آپ ہمارے ہمارے مہمان ہوں گے، اس پر وکلا نے کہا کہ بغیر ایف آئی آر کے ہمیں دعوت دیں تو ضرور آجائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی