امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی وفاقی حکومت کے اخراجات میں کٹوتی کے خلاف عدالتی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اخراجات میں کٹوتی کے خلاف ججوں کی جانب سے مخالفت پر تنقید کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے جج مجھے وہ کرنے دیں گے جس کے لیے عوام نے مجھے منتخب کیا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے حکومت سنبھالنے کے بعد یو ایس ایڈ اور عالمی ادارہ صحت سمیت کئی اداروں کی فنڈنگ روک دی تھی اور وفاقی اداروں کا حجم بھی کم کرنے کے لیے اقدامات کیے تھے، ان فیصلوں کو امریکی عدالتوں میں چیلنج کیا جاچکا ہے جس کے بعد عدالتوں نے ان پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یو ایس ایڈ کو کیوں بند کرنا چاہتے ہیں؟
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں ایلون مسک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اخرات کی مد میں بہت بڑے پیمانے پر دھوکا دیا جا رہا ہے، جج ہمیں اس دھوکے کا پتہ چلانے سے کیسے روک سکتے ہیں، میں ہمیشہ عدلیہ کےفیصلے پر عمل کرتا ہوں، عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کریں تو معاملے میں تاخیر ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے اخراجات میں کٹوتی اور حکومتی مشینری کے حجم میں کمی لانے کے لیے ایلون مسک کی سربراہی میں ایک نیا ادارہ بھی تشکیل دیا ہے۔
ایلون مسک نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ خزانہ میں ادائیگی کے نظام میں خرابیاں دور کریں گے۔