حماس کا ٹرمپ منصوبے کیخلاف مصر و اردن کے مؤقف کا خیر مقدم

بدھ 12 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے غزہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت میں اردن اور مصر کے مؤقف کا خیر مقدم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی اردن کے بادشاہ سے ملاقات، غزہ پر قبضے کے منصوبے کا ایک بار پھر اظہار

حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اپنے لوگوں کی جبری ہجرت کی مخالفت کرنے اور اپنے لوگوں کو ہجرت کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کے عرب منصوبے پر زور دینے پر اردن اور مصر کے مؤقف کو سراہتے ہیں۔‘

حماس نے عرب ممالک سمیت ان تمام ممالک کی تعریف کی ہے جنہوں نے غزہ سے فلسطینی شہریوں کو بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی حماس نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ غزہ کے شہری اپنے گھروں میں رہیں گے اور کسی بھی ایسے حل کو قبول نہیں کریں گے جو آزادی اور ان کے جائز حقوق کو نقصان پنچائے۔

   واضح رہے کہ اردن ، مصر اور سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ کا فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا ہے،  مصر نے فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کا جامع منصوبہ پیش کرنے کا اعلان  کیا ہے جبکہ اردن کے شاہ عبداللہ نے بھی  امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کرنے کا اعادہ کیا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترک صدر اردوان نے غزہ سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو ’فضول‘ قرار دے دیا

فرانس نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت کی ہے، رانسیسی صدر میکرون نے غزہ کے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے پیش کیے گئے منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 20 لاکھ لوگوں سے یہ نہیں کہا جا سکتاکہ آپ کہیں اور چلےجائیں،یہ ریئل اسٹیٹ نہیں سیاسی آپریشن ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ کی پٹی اسرائیل کے ذریعے امریکا کے حوالے کردی جائے گی، غزہ کی تعمیر نو ہوگی مگر غزہ کے لوگوں کو طویل عرصے تک واپس آنے کا حق نہیں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp