مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں، رجب طیب اردوان

جمعرات 13 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترک صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ دورہ پاکستان پر ہیں۔ آج صبح وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور معزز مہمان کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ بعد ازاں ایک پروقار تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 21 نئے معاہدے اور مفاہمت کی یاد داشتیں ( ایم او یز) طے پا گئی ہیں۔ ترکیہ کو اپریل میں ہونے والی ہیلتھ کیئر اینڈ انڈسٹریل ایکسپو میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امید ہے صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں قوموں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم ترکیہ کے صدر کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بے مثال شراکت رہی ہے، اور آج کے دورے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات نئی بلندیوں کی جانب جائیں گے۔ رجب طیب اردوان اسلامی دنیا کے انتہائی اہم رہنما ہیں، جنہوں نے اپنے ملک میں نظام کو مثالی بنایا، اور لوگوں کو مسائل سے نکال کر بہتر مستقبل کی جانب لے کر آئے۔

مزید پڑھیں: وزیر تجارت جام کمال کی ترک ہم منصب سے ملاقات، باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے کا عزم

وزیراعظم نے کہا کہ صدر اردوان کی غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے لیے بھی کاوشیں قابل قدر ہیں، ترکیہ ہمیشہ کشمیری عوام کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف کے ساتھ بھی کھڑا رہا ہے، اور خود بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کا بڑا حامی ہے۔ ترکیہ میں بھی دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی گئیں، دونوں ملکوں میں یہ قدر مشترک ہے، امید ہے دونوں ممالک میں تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بھی نئی بلندیوں کی جانب جائے گا۔

قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال سے ترکیہ کے لوگ بہت متاثر ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ میرے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف السلام علیکم! پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات طویل تاریخ رکھتے ہیں، قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال سے ترکیہ کے لوگ بہت متاثر ہیں، یہ دونوں ہمارے ہیرو ہیں، شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری ترکیہ کے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں

رجب طیب اردوان نے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ قبرص کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ قبرص کے معاملے پر پاکستانی حمایت ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔

انہوں نے  دنیا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کہا کہ ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کے لیے آواز بلند کی۔ فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد ہمارا فرض ہے۔ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

ترک صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے دوران ادارہ جاتی تعلقات اور دوستی اس وقت بلند ترین سطح پر ہے، ہم تجارت، دفاع، توانائی اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہیں، پاکستان کی ترقی ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے۔ آج ہم نے دفاع، تجارت، زراعت، سماجی خدمات، بینکنگ سمیت دیگر شعبہ جات میں معاہدے کیے ہیں، میرے بھائی شہباز شریف نے بھی باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کی ہے، صدر آصف زرداری سے بھی ملاقات میں اہم معاملات زیر غور آئے ہیں۔

اردوان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت 5 ارب ڈالر تک لے جائیں، اس کے لیے اقدامات کیے جائیں، تاکہ برادرانہ تعلقات سے دونوں ملک فائدہ اٹھا سکیں، ترکیہ پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری اور مشترکہ پیداوار کے منصوبے لگانے کے لیے بھی تیار ہے۔

شہباز شریف اور رجب طیب اردوان نے معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر کی موجودگی میں معاہدوں کے لے مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس دوران شہباز شریف اور رجب طیب اردوان نے معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

اس کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف اور ترک ہم منصب اسٹیج پر آئے، اور دونوں ملکوں کے درمیان سول، فوجی و دفاعی تعاون اور فضائیہ کے حوالے سے 21 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے، اس کے بعد وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور ترک ہم منصب نے توانائی، کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں 3 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے۔

وزیر تجارت جام کمال خان اور ترک ہم منصب نے بھی معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات پر دستخط کیے اور ڈاکومنٹس کا تبادلہ کیا، وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر اور ان کے ترک ہم منصب نے بھی معاہدے پر دستخط کیے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی تفصیل

ایکسپورٹ کریڈٹ بینک آف ترکیہ اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشت۔

سینٹرل بینک آف ترکیہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان تکنیکی تعاون کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت ۔

سامان کی تجارت بڑھانے کے معاہدے کے حوالے سے مشترکہ وزارتی اسٹیٹمینٹ اور صنعتی پراپرٹی میں تعاون کے حوالے  سے مفاہمتی یادداشت۔

تجارت میں استعمال ہونے والے اوریجن سرٹیفکیٹس  کی تصدیق کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت۔

سماجی اور ثقافتی مقاصد کے لیے ملٹری اور سول پرسنیلز کے تبادلے کی مفاہمتی یادداشت۔

ایئر فورس الیکٹرانک وارفیئر کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت۔

ملٹری ہیلتھ کے شعبے میں تربیت اور تعاون کا پروٹوکول۔

ترکیہ کے سیکریٹریٹ آف ڈیفنس انڈسٹریز اور پاکستان کی وزارت دفاعی پیداوار کے درمیان مفاہمتی یادداشت۔

ترکیہ کی ایرو اسپیس انڈسٹریز اور نیول ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹیٹیوٹ، پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشت۔

حلال تجارت کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت۔

لیگل میٹرولوجی انفرااسٹرکچر کے قیام کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت۔

زرعی بیجوں کی پیدوار کے حوالے سے تعاون کا معاہدہ۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان ہائیڈروکاربنز کے شعبے میں تعاون کے معاہدے میں ترمیم کا پروٹوکول۔

انرجی ٹرانزیشن کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت۔

کان کنی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت۔

پانی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ۔

تعلقات عامہ اور ابلاغ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت۔

میڈیا اور ابلاغ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت۔

تقافت کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ۔

آڈیو-وژول سروسز کی کو-پروڈکشن کا معاہدہ۔

مذہبی خدمات اور مذہبی تعلیم کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت۔

صحت اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں تکنیکی تعاون کی مفاہمتی یادداشت۔

مذہبی امور اور مذہبی تعلیم کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشت

وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین اور ترکیہ کے مذہبی امور کے وزیر ڈاکٹر علی ارباش نے ایم او یو پر دستخط کیے۔ پاکستان اور ترکیہ کا حج اور عمرہ کی ادائیگی کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں ممالک شدت پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان جدید عصری تعلیم کے فروغ کے لیے علما کرام اور مدارس کے طلبا کے تبادلوں کو بڑھایا جائے گا۔ اماموں، خطیبوں اور مبلغین کی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے تربیتی کورسز اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ انہیں سائنسی، مذہبی اور ثقافتی طور پر اہل بنایا جا سکے۔

 بین المذاہب ہم آہنگی اور عالمی امن کے فروغ اور عالم اسلام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دیگر مسلم ممالک کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے گا۔ اسلامی ثقافت کو پھیلانے اور اعتدال پسندی کے تصور کو فروغ دینے کے لیے مسلم ممالک کے ساتھ ملکر اقدامات کیے جائیں گے۔اسلامی ورثے اور ثقافت کو زندہ رکھنے اور محفوظ رکھنے کے لیے مطبوعات اور تحقیق کا تبادلہ کیا جائے گا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کا وزیراعظم ہاؤس پہنچے پر پرتپاک استقبال

واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان اپنے 2 روزہ دورہ پاکستان پر ہیں۔ آج صبح وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور مہمان صدر کے لیے ایک پروقار استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

مہمان صدر کو سلامی کے چبوترے پر لایا گیا جہاں دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے جس کے بعد مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کی، مہمان صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے، جنہوں نے مہمان صدر سے مصافحہ بھی کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ کے مابین اہم شعبوں میں 24 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پاک فضائیہ کے ایف سولہ طیاروں کی فارمیشن نے فلائی پاسٹ پیش کرکے معزز مہمان کو سلامی دی۔ بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے وفاقی کابینہ کے ارکان کا فرداً فرداً تعارف کرایا، اس کے بعد صدر اردوان نے اپنے وفد کے ارکان سے وزیراعظم کا تعارف کروایا۔

صدر اردوان نے ایوان وزیراعظم کے سبزہ زار میں اپنے ہاتھوں سے پودا لگایا،اور ملکی سلامتی، پاک ترک تعلقات اور دونوں ملکوں کے استحکام کے لیے دعا بھی کی گئی۔

قبل ازیں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو اسلام آباد ایئرپورٹ پر وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ترک صدر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ اعلیٰ سطح کا سفد بھی موجود ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ کا غزہ کی صورت حال پر او آئی سی اجلاس بلانے کی حمایت پر اتفاق

دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان پاک ترک اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے 7ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، جس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ اور متعدد اہم معاہدوں سمیت مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔ ترک صدر پاکستان ترک بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے جس میں دونوں اطراف کے سرکردہ سرمایہ کاروں، کمپنیوں اور کاروباری افراد شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین فورم ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تذویراتی سمت فراہم کرتا ہے۔ کونسل کے تحت متعدد مشترکہ قائمہ بھی کمیٹیاں ہیں، اب تک اس کونسل کے 6 اجلاس منعقد ہو چکے ہیں اور آخری اجلاس بھی اس سے قبل 13 اور 14 فروری 2020 کو اسلام آباد میں ہی منعقد ہوا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp