سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا

جمعہ 21 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا جب کہ اس کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے اس بل کو دوسری بار دستخط کے بغیر واپس بھجوا دیا تھا۔

مزید پڑھیے: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل، عدالتی اصلاحات کے بارے میں قانون کیا کہتا ہے؟

بل منظوری کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پرنٹنگ کارپوریشن کو گزٹ نوٹیفکیشن کا حکم دے دیا ہے۔

Supreme Court Practice and Procedure Gazette by Fahim Patel on Scribd

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل اب قانون کی شکل میں نافذ ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیے: صدر مملکت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پھر واپس بھیج دیا

خیال رہےکہ سپریم کورٹ نے اس بل پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیا ہے؟

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے تحت ازخود نوٹس لینے کا اختیار اب اعلیٰ عدلیہ کے 3 سینیئر ترین ججز کے پاس ہوگا۔ اس بل کو پہلے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرائے جانے کے بعد دستخط کے لیے صدر کو بھیجا گیا تھا۔

بل کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہوگا۔ بینچوں کی تشکیل اور از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور 2 سینیئر ترین ججز ہوں گے۔

نئی قانون سازی کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کو از خود نوٹس پر ملی سزا پر اپیل کا حق بھی مل گیا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، پی ٹی آئی کے سابق رہنما جہانگیر ترین اور دیگر بھی فیصلوں کو چیلنج کر سکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp