مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا گھر خالی کروایا جائے، پڑوسیوں کا متعلقہ حکام کو خط

بدھ 26 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے پڑوسیوں نے متعلقہ حکام کو خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کامران قریشی (والد ارمغان) اور اہلخانہ متعلقہ اتھارٹی کے ضوابط کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ کامران قریشی نے 2023 سے 2024 کے دوران خلاف قانون 3 شیر گھر پر رکھے، گھر میں رات بھر بلند آواز میں موسیقی بجتی ہے، جس سے آرام میں خلل پڑتا ہے۔

خط کے مطابق کامران قریشی کے بیٹے ارمغان نے 100 سے زائد نجی سیکیورٹی گارڈز رکھے ہیں، ارمغان کے نجی سیکیورٹی گارڈز خواتین اور گھریلو ملازمین کو ہراساں کرتے ہیں۔ 8 فروری کو کامران قریشی کے گھر پر پولیس نے چھاپا مارا، فائرنگ کی گئی، گھر سے غیر قانونی ہتھیار برآمد ہوئے، اس دوران اطراف کے رہائشی اپنےگھروں میں محصور رہے۔

مزید پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل: تشدد اور زندہ جلانے سے پہلے مبینہ قاتل کی فلمی ولن جیسی حرکتیں

خط میں لکھا ہے کہ بے امنی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے پیش نظر رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، کامران قریشی کو اس گھر سے نکالا جائے اور اصل مالک کی شناخت کی جائے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق گھر کا مالک دبئی میں ہے، مالک کی درخواست وصولی کے لیے قونصل جنرل یو اے ای کو خط لکھا ہے، مالک سے رابطہ ہونے پر ارمغان کے پڑوسیوں کے تحفظات اور چھاپے کی تفصیلات بتائیں گے، مالک کی منظوری سےگھر خالی کرانے کی کارروائی آگے بڑھائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟