قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز فخر زمان نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ میں ریٹائر ہو رہا ہوں نہ کہیں اور جارہا ہوں، اس حوالے سے محض افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی سے باہر ہونے کے بعد فخر زمان نے اپنی پہلی ایکس پوسٹ پر کیا کہا؟
فخر زمان نے کہاکہ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے میں نے کافی پلاننگ کی تھی، کیوں کہ یہ ایونٹ میرے لیے لکی ثابت ہوتا ہے اور میرا پسندیدہ فارمیٹ بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلی انجری کے بعد ڈاکٹروں کی جانب سے آرام کا مشورہ دیے جانے کے باوجود میں نے ٹریننگ شروع کردی تھی، لیکن ایک بار پھر انجرڈ ہوگیا جب ٹیم کو میری ضرورت تھی جس کا افسوس ہے۔
قومی بیٹر نے کہاکہ چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں آؤٹ ہونے کے بعد جب ڈریسنگ روم میں گیا تو جذبات پر قابو نہ رکھ سکا، میرے بیٹے نے بھی اس پر مجھ سے سوال کیاکہ کیا آپ کو بہت زیادہ درد ہورہا تھا۔
انہوں نے کہاکہ میں جسم میں درد اور فریکچر کے باوجود بھی کھیلا ہوں، لیکن اس بار جب مجھے درد ہوا تو اندازہ ہوگیا تھا چیمپیئنز ٹرافی سے آؤٹ ہوگیا ہوں۔
فخر زمان نے اگر چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اوپننگ کرتا تو نتائج مختلف ہوتے، بہت زیادہ درد ہونے کے باوجود بھی اسی لیے فیلڈ میں گیا کہ مجھے اوپن کرنے کا موقع مل جائے مگر ایسا نہ ہوسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں نے تین ہفتے بعد ٹریننگ کرنے کا مشورہ دیا ہے، انشااللہ ایک مہینے بعد کرکٹ میں واپس آجاؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں اس حوالے سے کچھ نہیں سکتا کہ اگر بھارت کے خلاف میچ میں ہوتا تو کیا کرتا، کیوں کہ اب ہم ہار چکے ہیں۔
فخر زمان نے کہاکہ بڑے ہدف کے تعاقب میں ہمیشہ کھل کر کھیلنا پڑتا ہے، میں ہمیشہ میچ کی صورت حال کے مطابق بیٹنگ کرتا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ون ڈے، ٹی20 اور ٹیسٹ تینوں فارمیٹس میں کھیلنا چاہتا ہوں، میرا فیورٹ نمبر اوپننگ کرنا ہے، تاہم جہاں ٹیم کو ضرورت ہوگی اسی حساب سے دستیاب ہوں گا۔
یہ بھی پڑھیں نیوزی لینڈ کے خلاف آؤٹ ہونے کے بعد فخر زمان رو پڑے، ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بیٹر فخر زمان نیوزی لینڈ کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں انجرڈ ہونے کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئے تھے، جس کے بعد ان کی ریٹائرمنٹ سے متعلق خبریں سامنے آئی تھیں تاہم اب انہوں نے وضاحت کردی ہے۔