وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ چیلنجز بہت بڑے ہیں، ایک سالہ کارکردگی پر کام کر رہے ہیں جلد ہی حکومت اپنی ایک سالہ کارکردگی میڈیا کے سامنے پیش کریگی۔وہ کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں بغاوت کے پیچھے صوبے کی پسماندگی نہیں، سرفراز بگٹی
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ محدود وسائل میں فیصلہ کیا ہے کہ سروے کے مطابق تقریباً 50 سے 60 ہزار خاندانوں کو راشن دیں گے۔
میڈیا ہاؤسز بند کرنے کی مذمت
انہوں نے میڈیا ہاؤسز بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ آدھے پاکستان میں بیورو آفیسز بند کردیے جائیں اگر بند کرنے ہی ہیں تو پورے پاکستان میں بند کے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ مسئلہ وزیر اعظم اور پاکستان براڈ کاسٹ کے سامنے رکھیں گے۔ پہلے ہی بلوچستان کو نیشنل میڈیا نے نظر انداز کیا ہوا ہے۔
صحافیوں کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے صحافی ویسے ہی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں، ہم نے صحافیوں کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے صحافیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے ہم کسی صورت کوئٹہ سے بیوروز بند نہیں ہونے دیں گے۔