اگلے 4 سے5 روز میں منگلا، تربیلا ڈیمز میں پانی مکمل ختم ہونے کا خدشہ

جمعرات 6 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ منگلا اور تربیلا ڈیمز میں آئندہ 4 سے 5 دنوں میں پانی مکمل طور پر ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

ایک مراسلے میں محکمہ آبپاشی سندھ نے خبردار کیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ میں پانی کی شدید قلت اور  خشک سالی کا خطرہ ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ  رواں ربیع سیزن 2024-25 میں  بہت کم بارشیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیےملک میں خشک سالی کے خدشات: ’چنے کی تقریباً آدھی فصل کو نقصان پہنچ چکا ہے‘

بارشیں نہ ہونے سے پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہیں۔ منگلا اور تربیلا ڈیمز میں آئندہ 4 سے 5 دنوں میں پانی مکمل طور پر ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ 3 مارچ 2025 تک تربیلا ڈیم میں  صرف 0.102 ملین ایکڑ فٹ پانی موجود تھا۔ منگلا ڈیم میں 0.226 ملین ایکڑ  فٹ پانی موجود ہے۔

مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ  خشک سالی کے اثرات کراچی، حیدرآباد، سکھر اور دوسرے شہروں پر نمایاں ہونے لگے۔ مارچ کے بقیہ ایام  اور سیزن کے آغاز پر  پانی کی قلت 50 فیصد سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیےملک کے بیشر علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذ

مراسلے میں تجویز دی گئی ہے کہ دستیاب پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے  منظم منصوبہ بندی کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پشاور: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی جیل میں قید پی ٹی آئی کارکنوں سے خصوصی ملاقات، کیا بات چیت ہوئی؟

اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت تک کا سفر، پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے کیا نئی حکمت عملی اپنا رہی ہے؟

منرو ڈاکٹرائن اور اس کی بگڑتی شکلیں

رانا ثنااللہ سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر نامزد

ارشد شریف قتل کیس، وفاقی حکومت نے آئینی عدالت میں پیشرفت رپورٹ جمع کروا دی

ویڈیو

احتساب کا عمل شروع، ججز، اینکرز اور بڑی شخصیات کے گرد گھیرا تنگ

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

کالم / تجزیہ

منرو ڈاکٹرائن اور اس کی بگڑتی شکلیں

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی