دبئی پولیس نے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران شہر بھر میں بھیک مانگنے کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے خصوصی ٹاسک فورسز کو تعینات کیا ہے اور نگرانی میں اضافہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات نے منظم گداگری کی سزائیں واضح کردیں
مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق حکام نے فعال طور پر بھکاریوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے کیوں کہ ان کی موجودگی نے رمضان کے آغاز سے ہی کافی خلل پیدا کیا ہے.
ایک حالیہ کارروائی میں پولیس نے عوامی مقامات پر بھیک مانگتے ہوئے 9 افراد کو گرفتار کیا۔ یہ گرفتاریاں شہر کے مختلف علاقوں میں تعینات خصوصی ٹیموں نے کیں۔
حکام نے سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھیک مانگتے ہوئے پکڑے جانے والے افراد کو 3 ماہ قید اور 5 ہزار درہم جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب میں گداگری کرنے والے 10 پاکستانی ڈی پورٹ، واپسی پر گرفتار
دبئی پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ پولیس آئی موبائل ایپ اور 901 ہیلپ لائن سمیت متعدد چینلز کے ذریعے بھکاریوں کی اطلاع دیں۔ یہ اقدام وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حصہ ہے جس کا مقصد گداگری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔
رمضان المبارک سے قبل دبئی پولیس نے ’ڈونیشن وائزلی‘ مہم کا آغاز کیا، جس میں رہائشیوں کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ سڑکوں پر لوگوں کو رقم دینے کے بجائے صرف تسلیم شدہ خیراتی اداروں کی مدد کریں۔
اس مہم کا مقصد عوام کو پیشہ ور بھکاریوں سے بچانا بھی ہے جو لوگوں کی سخاوت کا استحصال کرتے ہیں۔
مزید پڑھیے: کراچی: عمرے کی آڑ میں گداگری کے لیے سعودی عرب جانیوالے 4 مسافر گرفتار
حکام نے خبردار کیا ہے کہ بہت سے بھکاری پیسے حاصل کرنے کے لیے من گھڑت کہانیوں کا استعمال کرتے ہیں اور اکثر مصروف سڑکوں، مساجد اور دیگر علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ذمہ داری سے عطیات دے کر لوگ اس بات کو یقینی بناسکتے ہیں کہ ان کے عطیات حقیقی ضرورت مندوں تک پہنچیں اور کمیونٹی کو دھوکہ دہی کی اسکیموں سے محفوظ رکھا جاسکے۔