امریکی وزیر خارجہ اور ایلون مسک کے درمیان شدید اختلافات، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

اتوار 9 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور صدر کے مشیر ایلون مسک کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے۔

امریکا کی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں امریکی محکمہ حکومتی کارکردگی (ڈی او جی ای) کے سربراہ ایلون مسک نے وزیر خارجہ پر کڑی تنقید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ اپنے محکمے میں اسٹاف کم کرنے میں ناکام رہے۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا ایلون مسک کو 23 لاکھ وفاقی ملازمین کو فارغ کرنے کا ہدف، کارروائی شروع

اس پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ ایلون مسک سچ نہیں بول رہے، ان کے محکمے کے 1500 ملازمین نے قبل از وقت ریٹائرڈمنٹ لے لی ہے۔

مارکو روبیو نے کہا کہ کیا وہ ان ملازمین کو واپس بلا کر نوکری سے نکال کر دکھائیں؟

اس موقع پر صدر ٹرمپ نے مداخلت کی اور کہا کہ اسٹاف رکھنے سے متعلق حتمی اختیار ایلون مسک کا نہیں وزرا کا ہے، ایلون مسک کا ادارہ صرف ایڈوائزری کا کردار ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی محکمہ خارجہ کے ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا سے 400 ملین ڈالر مالیت کے معاہدے کا انکشاف

واضح رہے کہ ایلون مسک کو ٹرمپ انتظامیہ میں ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشیئنسی (ڈی او جی ای) کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جس کا مقصد امریکی وفاقی حکومت کے اخراجات کو کم اور غیرضروری آپریشنز کو بند کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp