ایف آئی اے گوجرانوالہ سرکل کی بڑی کارروائی، وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں ملوث بدنام زمانہ انسانی سمگلر ملزم عثمان ججہ کو سیالکوٹ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم یونان کشتی حادثے کے بعد سے روپوش تھا۔ ملزم عثمان ججہ نے متعدد شہریوں کو کشتی کے ذریعے یورپ بھجوانے کی کوشش کی۔کشتی کو حادثے پیش آیا جس میں متعدد نوجوانوں جاں بحق ہو گئے۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثات: 65 ایف آئی اے افسران بلیک لسٹ، انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی کا حکم
گرفتار ملزم ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل گوجرانوالہ کو 8 سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا۔ گرفتار ملزم نے متعدد متاثرین کو یورپ بھجوانے کے نام پر کروڑوں روپے ہتھیائے تھے جن کی کشتی حادثے میں موت واقع ہوئی۔ گرفتار ملزم انسانی سمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا حصہ ہے
ملزم کو گرفتارکر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے گوجرانوالہ زون عبدالقادر قمر نے کہا ہے کہ کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔
مزید پڑھیں:یونان کشتی حادثہ:وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ انٹلیجنس بنیادوں پر انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں۔ ٹھوس شواہد کی روشنی میں ملزمان کو قرار واقعی سزائیں دلوائیں گے۔
واضح رہے کہ یونان کشتی حادثہ 14 دسمبر 2024 کو پیش آیا تھا، حادثے میں 40 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے، حادثے کے وقت عثمان ججہ لڑائی جھگڑے کے مقدمہ میں سیالکوت جیل میں تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق عثمان ججہ سیالکوٹ جیل سے فرار ہوا تھا اور فرار ہونے کے بعد گلگت بلتستان میں روپوش تھا۔