اسلام آباد کے ایک چھوٹے سے کونے میں کھڈی کی مخصوص آواز کے ساتھ سہیل خان اپنے ہنر کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ وہ ایک ماہر کھڈی سواتی شال کے کاریگر ہیں جو نہ صرف شالیں بلکہ روایتی طرز کے کپڑے اور قمیضیں بُننے میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔
سحری کے بعد وہ اپنے کام کی جگہ پہنچتے ہیں جہاں ہاتھوں کی محنت اور صبر کے ساتھ دھاگے آپس میں جوڑ کر ایک نئی شکل اختیار کرتے ہیں۔ روزے کی حالت میں بھی وہ اپنی لگن کو کمزور نہیں پڑنے دیتے اور گاہکوں سے خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں۔
کام کے دوران جب اذان کی آواز گونجتی ہے تو وہ فوری طور پر اپنے ہاتھ روک دیتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں اور تلاوتِ قرآن کرتے ہیں اور پھر دوبارہ کام میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
جیسے ہی عصر کی اذان ہوتی ہے وہ کام سمیٹ کر گھر واپس جاتے ہیں جہاں افطار کی تیاری کرتے ہیں۔ سادہ کھانا کھاتے ہیں اور اپنے رب کا شکر ادا کرتے ہیں۔
سہیل خان جیسے محنت کش رمضان میں بھی نہ صرف اپنی روزی کماتے ہیں بلکہ عبادت، رزق اور روایات کے حسین امتزاج کو اپنی زندگی میں سموئے رکھتے ہیں۔ ان کا روزہ صبر، شکر اور محنت کی ایک لازوال مثال ہے۔