جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور امجد یاسین نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہم بولان پہنچے تو ٹرین کے انجن کے تلے خوفناک دھماکا ہوا، جس سے فیول ٹینک پھٹ گیا۔ میں نے ایمرجنسی بریک لگائی جس سے اچانک ٹرین رکنے کی وجہ سے پچھلی 4 بوگیاں بھی ڈی ریل ہو گئیں۔
امجد یاسین نے کہا کہ ٹرین کے رکتے ہی پہاڑوں سے دہشتگرد اترے اور انہوں نے قتل و غارت مچا دی اور ٹرین کے انجن پر راکٹ لانچر مارے گئے۔ اسی دوران ایک گولی کھڑکی کا شیشہ توڑ کر اندر آئی اور میری کمر کو چھو کر گزر گئی۔
مزید پڑھیں:جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل، تمام دہشتگرد ہلاک، 21 مسافر اور 4 جوان شہید
جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور نے مزید بتایا کہ ہمیں جان بچانے کی پڑی تھی کہ پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز نے بروقت کارروائی اور کامیاب آپریشن کرکے ہماری جانیں بچالیں۔ ہم پاک فوج کے مشکور ہیں، پاکستان پائندہ باد، پاک فوج زندہ باد۔
انجن کے نیچے دھماکہ ہوا اور پہاڑ سے بی ایل اے والے آگئے اور انہوں نے راکٹ لانچر مارے۔ مجھے ایک گولی چھو کر گزر گئی۔ اس کے بعد پاک فوج اور ایس ایس جی کمانڈوز نے کامیاب آپریشن کر کے ہماری جان بچائی، جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور کی وی نیوز سے گفتگو pic.twitter.com/jV3OFdHVfc
— WE News (@WENewsPk) March 13, 2025
واضح رہے کہ منگل 11 مارچ کو بولان میں دہشتگردوں نے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے طویل آپریشن کرکے 33 دہشتگردوں کو ہلاک کیا جبکہ دہشتگرد حملے میں 21 مسافر اور 4 سیکیورٹی فورسز کے جوان شہید ہوئے تھے۔