پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کو 2 اضافی کمپنیوں سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو VPN سروس فراہم کنندگان کے طور پر رجسٹریشن کے خواہاں ہیں۔ یہ درخواستیں ایسے وقت میں موصول ہوئی ہیں جب پی ٹی اے قبل 2 کمپنیوں کو لائسنس جاری کر چکا ہے۔پی ٹی اے یہ لائسنس ڈیٹا سروسز کے کلاس لائسنس کے تحت جاری کر رہا ہے۔
پی ٹی اے نے مئی تک 7 وی پی این سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو رجسٹر کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد حکومت مخصوص معیار کی بنیاد پر بعض VPNs کو بلاک کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی نیٹ ورکس کو وی پی این سے سیکیورٹی خطرات لاحق ہوگئے
اس وقت پاکستان میں تقریباً 40 وی پی این کام کر رہے ہیں۔ پی ٹی اے حکام کے مطابق کسی بھی وی پی این کو بلاک کرنے کا فیصلہ بالآخر وفاقی حکومت کے پاس ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ PTA فی الحال VPNs کی بندش کی حمایت نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہVPN سروس فراہم کرنے والوں کے لیے رجسٹریشن کا عمل دسمبر 2024 میں شروع ہوا۔ PTA سے لائسنس حاصل کرنے والی کمپنیوں کو ملک میں VPN سروسز فراہم کرنے کی قانونی مجاز ہوگی۔