پاکستان میں مقیم قانونی اور غیرقانونی افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کے لیے تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔
حکومت پاکستان نے افغان مہاجرین کو پیشکش کی ہے کہ وہ 31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر واپس چلے جائیں، اس صورت میں افغان مہاجرین کے پاس صرف 9 روز باقی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ایران کی جانب سے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو بے دخل کردیا گیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ حکومت نے افغان مہاجرین کے واپس نہ جانے کی صورت میں انہیں بے دخل کرنے کا پلان تیار کرلیا ہے۔
سندھ حکومت نے وفاق کی ہدایت پر افغان باشندوں کی ملک بدری کا پلان تیار کیا ہے، جس کے مطابق ڈویژن اور ضلع کی سطح پر کمیٹیوں کو فعال کردیا گیا ہے اور ہولڈنگ پوائنٹس بھی بنائے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جو افغان شہری مختلف جرائم میں قید ہیں اور اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں انہیں بھی ہولڈنگ پوائنٹ لایا جائےگا۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث عناصر افغان مہاجرین کے پاس پناہ لے لیتے ہیں، جس کی وجہ سے ضروری ہے کہ مہاجرین کو اب واپس بھیج دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں افغان مہاجرین کے حقوق اپنے ملک میں کتنے محفوظ ہیں؟ پاکستان کا ناظم الامور کے بیان پر ردعمل
گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ افغان شہریوں کی پاکستان میں دہشتگردی کا نزلہ مہاجرین پر گرتا ہے۔