تھائی پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے جس پر اپنے 12 دوستوں اور جاننے والوں کو سائینائیڈ زہر دے کر ہلاک کرنے کا الزام ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ’سررات رنگسیوتھاپورن‘ نامی تھائی خاتون کو پولیس نے بنکاک سے گرفتار کیا ہے۔
پوچھ گچھ کے بعد پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ’سررات رنگسیوتھاپورن‘ نے اپنے سابق بوائے فرینڈ سمیت 11 دیگر افراد کو قتل کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کا الزام ہے کہ سررات نے مالی وجوہات کی بنا پر یہ قتل کیے تاہم ملزمہ نے تمام الزامات کو رد کر دیا ہے جب کہ دوسری جانب تھائی عدالت نے اس کی ضمانت مسترد کر دی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دو ہفتے قبل وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ بنکاک کے مغرب میں واقع صوبہ رتچابوری گئی تھی جہاں انہوں نے ایک دریا پر بدھ مت کے تحفظ کی رسم میں حصہ لیا تھا۔تھوڑی دیر بعد ملزمہ کی دوست اچانک سے گر گئی اور دریا کے کنارے پر ہی مر گئی۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران اس کے جسم میں سائینائیڈ کے اثرات پائے گئے۔ اس دوران جب سررات رنگسیوتھاپورن کو ڈھونڈا گیا تو اس کا فون بند تھا جب کہ مرنے والی کے پیسے اور بیگ بھی غائب تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دیگر اشخاص کی بھی اسی طرح سے موت ہوئی تھی اور یہ قتل 2020 میں شروع ہوئے تھے۔
تھائی پولیس نے ملزمہ کے شوہر سے بھی پوچھ گچھ کی جس سے یہ پتا چلا کہ یہ جوڑا حال ہی میں الگ ہو گیا ہے۔
پولیس نے کہا کہ ملزمہ تمام قتل ہونے والوں کو جانتی تھی پولیس کا خیال ہے کہ ثبوت اکٹھا کرنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔