دل کے دورے سے جانبر ہونے کے بعد بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان تمیم اقبال نے منگل کو فیس بک پر ایک جذباتی پیغام شیئر کیا ہے، جس میں انہوں نے زندگی کی بے ثباتی کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے اردگرد موجود ناقابل یقین لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بائیں ہاتھ کے 36 سالہ بلے باز نے سوشل میڈیا پر اپنے جذباتی پیغام کو دنیا کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے ان تمام لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جو ان کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
36 سالہ تمیم اقبال گزشتہ پیر کو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کی کپتانی کر رہے تھے جب انہیں گراؤنڈ پر دل کا شدید دورہ پڑا تھا، ابتدائی طبی امداد ملنے کے باوجود، اس کی حالت مزید بگڑ گئی، جس سے اسے مزید ٹیسٹوں کے لیے ساور کے شیخ فضل النسا مجیب میموریل کے پی جے اسپیشلائزڈ اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی کرکٹر تمیم اقبال کو میچ کے دوران دل کا دورہ، حالت تشویشناک
ماہر امراض قلب ڈاکٹر منیر الزمان معروف نے کامیاب ہنگامی اسٹینٹ سرجری کی، جس کے بعد تمیم کی حالت بہتر ہوئی، تمیم کو دوپہر تک ہوش آیا اور وہ اپنے اہل خانہ سے بات کرنے کے قابل تھے۔
لیکن ڈاکٹروں نے انہیں انتہائی نگہداشت کے شعبے میں رکھا ہے، اگلے 48 گھنٹوں میں اس کی پیشرفت پر گہری نظر رکھی ہے۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز نے سوشل میڈیا پر اپنے جذباتی خیالات کو دنیا کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے ان تمام لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جو ان کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش پریمیئر لیگ،بس ڈرائیور نے پاکستان کے محمد حارث سمیت غیر ملکی کھلاڑیوں کا سامان کیوں روک لیا؟
ابتدائی طبی امداد ملنے کے باوجود، اس کی حالت مزید بگڑ گئی، جس سے اسے مزید ٹیسٹوں کے لیے ساور کے شیخ فضل النسا مجیب میموریل کے پی جے اسپیشلائزڈ اسپتال منتقل کیا گیا۔
’ہمارے دل کی دھڑکن ہمیں زندہ رکھتی ہے، یہ دھڑکن بغیر کسی اطلاع کے رک سکتی ہے لیکن ہم اسے بھول جاتے ہیں، کل جب میں نے اپنا دن شروع کیا تو کیا مجھے اندازہ تھا کہ میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے؟‘
تجربہ کار بلے باز نے اعتراف کیا کہ وہ خوش قسمت تھے کہ انہیں فوری طبی امداد ملی، اس نے اپنی بقا کا سہرا ڈاکٹروں اور اپنے خیر خواہوں کو دیا۔
مزید پڑھیں: کرکٹرز کا روپ دھار کر 15 بنگلہ دیشی نوجوانوں کی ملائیشیا میں داخلے کی کوشش ناکام
’اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اور آپ کی دعاؤں کی وجہ سے میں جانبر ہوا ہوں، میری خوش قسمتی تھی کہ اس بحران کے دوران میرے ارد گرد کچھ ناقابل یقین لوگ تھے، ان کی ہوشیاری اور لامتناہی کوششوں کی وجہ سے میں نے اس خطرے پر قابو پاسکا اور واپس آ گیا۔‘
تمیم اقبال کے پیغام میں زندگی اور ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی اہمیت پر بھی گہرا غور و فکر کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ واقعات ہمیں حقیقت کی یاد دلاتے ہیں، ہمیں یہ یاد دلاتے ہیں کہ زندگی واقعی کتنی مختصر ہے۔ ’اس مختصر سی زندگی میں، اگر اور کچھ نہیں تو، ہم سب کو بحران کے موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، میری آپ سب سے یہی درخواست ہے۔‘
مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی کرکٹر شکیب الحسن نئی مشکل میں پھنس گئے، بولنگ ایکشن رپورٹ
انہوں نے دعاؤں کی دلی اپیل کے ساتھ اپنے نوٹ کا اختتام کیا۔ ’میں آپ سب کا تہہ دل سے شکرگزار اور محبت پیش کرتا ہوں۔ برائے مہربانی میرے اور میرے اہل خانہ کے لیے دعا کریں، آپ کی محبت کے بغیر، میں، تمیم اقبال، کچھ بھی نہیں ہوں۔‘