کراچی کے علاقے کورنگی کریک کے قریب لگنے والی آگ پر 7 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا۔ فائر بریگیڈ حکام کے مطابق موقع پر 10 سے زائد فائر ٹینڈر موجود ہیں، فائر بریگیڈ کو پانی کی فراہمی کے لیے واٹر ٹینکر بھی موجود ہیں، آگ بجھانے کی حکمت عملی کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ ہیوی مشینری اور ڈمپر کی مدد سے آگ کے قریب مٹی ڈالی جارہی ہے، 1200 فٹ کی کھدائی کے دوران آگ بھڑک اٹھی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں منکی پاکس: بیوی کے بعد شوہر بھی لپیٹ میں آگیا
کمشنر کراچی سید علی حسن کا کہنا ہے کہ اتنی گہری بورنگ کا اجازت نامہ اگر موجود ہے تو اس کی تصدیق کرائیں گے، کس ادارے نے اتنی گہری بورنگ کی اجازت دی اس کی بھی تحقیقات کریں گے؟ ایسا لگتا ہے یہاں پر گیس موجود ہے، رات جس طرز کی آگ تھی تاحال وہی صورتحال ہے، یہاں کس چیز کے لیے بورنگ کی جارہی تھی، معلومات اکٹھا کررہے ہیں۔
ترجمان سوئی سدرن کے مطابق کورنگی کراسنگ کےقریب سوئی سدرن کی کوئی تنصیبات نہیں،آگ کی جگہ کے اطراف میں سوئی سدرن کی کوئی پائپ لائن بھی نہیں۔