غزہ میں عید کے موقعے پر ایک گھر اور خیمے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 5 بچوں سمیت کم از کم 8 افراد شہید کردیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری بحالی کا مطالبہ
گلف نیوز کے مطابق غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب حماس اور اسرائیل دونوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تعطیلات کے دوران غزہ میں جنگ بندی کو روکنے کے لیے ثالثوں کی جانب سے جنگ بندی کی ایک نئی تجویز موصول ہوئی ہے۔
سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اتوار کو خان یونس میں ایک گھر اور خیمے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 5 بچوں سمیت 8 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں کئی ہفتوں سے جاری رہنے والی ایک نازک جنگ بندی 18 مارچ کو اس وقت ختم ہو گئی جب اسرائیل نے فلسطینی علاقے میں اپنی فضائی بمباری اور زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیے۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب کی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، فلسطینیوں کے حق خودارادیت پر زور
حماس کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ گروپ نے ثالثوں کی جانب سے پیش کی جانے والی جنگ بندی کی نئی تجویز کی منظوری دے دی ہے اور اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اس کی حمایت کرے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اس تجویز کی وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے اس کے جواب میں جوابی تجویز پیش کی ہے۔