معاشی ماہر منور مرزا نے وی نیوز سے ایشئین ڈیویلپمنٹ بینک کی رپورٹ کی حوالے سے بتایا کہ ایشئین ڈیویلپمنٹ بینک نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام انتخابات کے بعد ممکن ہوگا، آئی ایم ایف پروگرام میں بہتری کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکشن بہتر ہونے کی وجہ سے مہنگائی اور عوام کو ریلیف تو ملے گا، لیکن وہ آہستہ آہستہ ہوگا، اس معاملے میں ایک دم عوام کو ریلف ملنا مشکل نظر آرہا ہے۔
منور مرزا نے ایشئین ڈیویلپمنٹ بینک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کون ہوتے ہیں پاکستان کے کاموں میں مداخلت کرنے والے؟ پاکستان کے سیاسی معاملات پر کمنٹ کرنا ان کا کام نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: شیاؤکن فین پاکستان کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر مقرر
ان کا کہنا تھا کہ ایشئین ڈیویلپمنٹ بینک ہمیں قرض دیتا ہے اور ہم واپس کردیتے ہیں، ان کا قرض سڑکوں، ڈیموں اور سماجی یا معاشی معاملات کے لیے ہوتا ہے، ایسا نہیں کہ ہم نے کبھی قرض دینے سے انکار کیا ہو یا واپس نہ کیا ہو۔
انہوں نے اسے خوامخواہ کی مداخلت قرار دے دیا اور کہا کہ اوورسیز پاکستانی بھی احتجاج کرتے ہوئے اس بات کا دھیان رکھیں کہ اس طرح کے مالیاتی ادارے ملک کو کمزور سمجھ کر ڈکٹیٹ کرنا شروع کردیتے ہیں جو کہ ان کا کام نہیں۔
منور مرزا کا کہنا ہے کہ آج آئی ایم ایف نے بھی ہماری پالیسیز کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ غریبوں پر ٹیکس ختم کرکے امیروں پر لگایا جائے۔ یہ مالیاتی ادارے ہیں اور جو ان کا کام ہے وہی کریں اس سے بڑھ کر اگر مداخلت کریں تو حکومت، معاشی تجزیہ کار سخت رد عمل دیں تا کہ یہ سلسلہ رک سکے۔