مرغی کے گوشت کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے، اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں فی کلو مرغی کا گوشت 750 روپے سے تقریباً 900 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
ماہ فروری میں مرغی کے فی کلو گوشت کی قیمت 600 سے 650 روپے تک تھی، جو رمضان کے موقع پر بڑھ کر 700 روپے اور کئی شہروں میں تقریباً 745 روپے تک بھی فروخت ہوتا رہا۔
عید کے موقع یعنی اپریل کے آغاز پر ایک بار پھر مرغی کے گوشت کی قیمت میں تقریباً ڈیڑھ سو روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔
مرغی کے گوشت کی قیمت میں اچانک اضافہ کیوں؟
مرغی کے گوشت کی قیمت میں اس حالیہ اچانک اضافے کی وجہ سابق پنجاب پولٹری ایسوسی ایشن سیکریٹری میجر ریٹائرڈ جاوید حسین بخاری کے نزدیک پولٹری فیڈ کا مہنگا ہونا ہے۔
’دوسرا چوزہ پولٹری انڈسٹری کی بنیادی اکائی ہے جس کی قلت پیدا ہوگئی ہے، پہلے چوزے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا لیکن اب مارکیٹ میں مہنگا چوزہ بھی بمشکل دستیاب ہے اور اسی وجہ سے مرغی کی نئی کھیپ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔‘
جاوید حسین بخاری کا مطالبہ ہے کہ سویابین کی قیمت میں کمی کی وجہ سے مرغی کی فیڈ کی قیمت میں کمی کی جائے۔ ’سو یا بین کی قیمت پچاس روپے کمی کے بعد 230 روپے سے کم ہو کر 180 روپے کلو ہوگئی تھی تاہم سویابین کی قیمت میں کمی کے باوجود فیڈ کی قیمت کم نہیں کی گئی۔‘
واضح رہے کہ سویا بین پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والا اہم جزو ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں گھر پر مرغیاں، بلیاں پالنے کا معاملہ دلچسپ صورت حال اختیار کرگیا
اسلام آباد کے سیکٹر ایف8 مارکیٹ میں چکن شاپ کے مالک طارق محمود کا کہنا ہے کہ مرغی کی یکدم قیمتوں کے بڑھنے کی مختلف وجوہات ہیں، جن میں فیڈ کا مہنگا ہونا، چوزے کا ریٹ بہت زیادہ بڑھ جانا، شادیوں کا سیزن اور موسم گرما کی شروعات ہے۔
’دکانداروں کو خود فی کلو زندہ مرغی 520 روپے سے 530 روپے تک پڑ رہی ہے۔ جبکہ آج 1 کلو مرغی کے گوشت کی قیمت 900 روپے ہے۔‘
طارق محمود کا کہنا تھا کہ چوزے کا ریٹ تقریباً 2 مہینے قبل تک 50 سے 70 روپے تک تھا، جس میں مسلسل اضافے سے اس وقت چوزہ 200 سے 250 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔ ’پھر اس کی فیڈ بھی مہنگی ہے اور سارے اخراجات کو ملا کر مجموعی طور پر مرغی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔‘
مزید پڑھیں: مرغی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں کریں گے، وزیر خزانہ
دوسری جانب میٹ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ چونکہ عید کے ساتھ ہی شادیوں کا سیزن شروع ہوچکا ہے، اس لیے چکن کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوچکا ہے، اس لیے تقریباً اگلے 2 مہینے تک مرغی کے نرخوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
’اس کے بعد عیدالضحی کا موقع ہو گا اس دوران کچھ کمی ہو سکتی ہے۔ مگر فی الحال مرغی کے یہی ریٹ رہنے کے امکانات ہیں۔
گزشتہ 15 برس سے چکن میٹ کے کاروبار سے وابستہ محمد اجمل کا کہنا تھا کہ عموماً سردیوں میں مرغی کے نرخوں میں اضافہ دیکھا گیا ہےکیونکہ اس کی طلب بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں مرغا مرغی کی شادی، تیاری میں کتنے لاکھ خرچ ہوئے؟
’لیکن ابھی یکدم مرغی کے گوشت کی قیمت بڑھنے کی وجہ چوزے کے ریٹ کا بڑھنا ہے اور پھر ان کی فیڈ بھی مہنگی ہوئی ہے، اس لیے ایک تو چوزہ مہنگا اور پھر اس کی فیڈ بھی مہنگی ہے۔ تو ظاہر ہے مرغی کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔‘
محمد اجمل کے مطابق آج کل فی کلو مرغی کے گوشت کی قیمت 870 روپے ہے، جسے سن کر بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس بہتر ہے کہ وہ بڑا گوشت کھالیں کیونکہ دونوں کی قیمتوں میں فرق کم ہوگیا ہے۔
’اس کی وجہ سے مرغی کی خرید و فروخت میں معمولی کمی آئی ہے مگر چونکہ جو پسند کرتے ہیں، انہیں ریٹ سے فرق نہیں پڑتا، وہ ہر صورت خریدتے ہیں۔‘














