قومی شاہراہوں اور انٹرنیٹ کی بندش سے بلوچستان میں کاروباری طبقے کو کتنا نقصان ہو رہا ہے؟

منگل 8 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خواتین رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ لیے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی جانب سے وڈھ سے نکلنے والا لانگ مارچ 12ویں روز بھی لکپاس کے مقام پر موجود ہے۔

سردار اختر مینگل کی جانب سے لانگ مارچ کو دھرنے میں تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لیے حکومت نے قومی شاہراہ پر خندق کھود کر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ لک پاس دھرنا: حکومتی وفد اور اختر مینگل کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

دوسری جانب صوبے میں بگڑی سیاسی صورتحال کی وجہ سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس پہلے کئی روز تک بند رکھی گئی جبکہ گزشتہ روز سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا۔ قومی شاہراہوں کی بندش اور موبائل فون و انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے نے صوبے میں کاروباری طبقے کو روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

ٹرانسپورٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا نقصان

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے چیئرمن تفتان بس یونین محمود بادینی نے کہاکہ صوبے میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات اور احتجاج کے سبب اکثر قومی شاہراہیں بند رہتی ہیں، گزشتہ 12 روز سے لکپاس کے مقام پر دھرنے کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی، اندرون سندھ اور تفتان کو جانے والا راستہ مکمل طور پر بند ہے۔

انہوں نے کہاکہ راستے کی بندش کے باعث ٹرانسپورٹ سروس شدید متاثر ہو رہی ہے، اور ایک محتاط اندازے کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا نقصان بس مالکان کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ بس مالکان صرف مسافروں سے پیسے نہیں کماتے بلکہ مال برداری کے ذریعے بھی کمائی کی جاتی ہے لیکن گزشتہ 12 روز سے اہم قومی شاہراہ کی بندش کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

محمود بادینی نے بتایا کہ بلوچستان میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک ہے، ڈرائیور، بس کنڈکٹر اور لوڈر سمیت کئی افراد کا روزگار اس شعبے سے منسلک ہے لیکن آئے روز سڑکوں کی بندش سے یہ شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے جبکہ حالیہ اہم شاہراہ کی لکپاس کے مقام پر بندش نے ٹرانسپورٹرز کی کمر توڑ دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر صورتحال یہی رہی تو ایسے میں ٹرانسپورٹرز کو اربوں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا جس کا براہِ راست اثر قومی معیشت پر پڑے گا، حکومت کو جمہوری انداز میں معاملات کو حل کرنا چاہیے۔

’قومی شاہراہ بند رہی تو اشیا کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘

سابق صدر ایوان صنعت و تجارت فدا حسین نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بہت اہم مقام پر واقع ہے جو گزشتہ 12 روز سے بند ہے، یہ قومی شاہراہ جہاں کوئٹہ کو اندرون سندھ اور کراچی پورٹ سے ملاتی ہے وہیں تفتان جیسی اہم تجارتی پٹی بھی اسی شاہراہ کی محتاج ہے اور روزانہ کی بنیاد پر تفتان کے راستے اربوں روپے کا سامان پاکستان سے ایران اور ایران سے پاکستان لایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ قومی شاہراہ یوں ہی بند رہی تو مستقبل قریب میں راشن کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس کے علاوہ صوبے میں ایرانی پیٹرول اور پاکستانی پیٹرول اسی راستے سے کوئٹہ اور دیگر علاقوں کو لایا جاتا ہے، اگر راستے بند رہے تو پیٹرول کی قلت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پیٹرول اور اشیائے خورونوش کے علاوہ بڑے پیمانے پر کاروباری آئٹمز کوئٹہ لائے اور لے جائے جاتے ہیں، ایسے میں یہ راستہ بند ہونے سے کاروباری حضرات کا کروڑوں روپے کا نقصان روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے، حکومت کو چاہیے کہ اس بحران پر جلد از جلد قابو پا لے۔

’موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی بندش سے طلبہ سمیت فری لانسرز کو مشکلات‘

صوبے میں آئے روز موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند ہونے سے طلبا و طالبات اور فری لانسنگ کرنے والے نوجوانوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے آن لائن کاروبار کرنے والے وجاہت اللہ نے بتایا کہ وہ مختلف اشیا کا آن لائن کاروبار کرتے ہیں لیکن آئے روز انٹرنیٹ سروس کی بندش کی وجہ سے آن لائن کاروبار کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ، 4 جماعتی اتحاد کا دھرنا ختم، صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان

انہوں نے کہاکہ چند روز قبل کئی دن تک بند رہنے والی انٹرنیٹ سروس کی وجہ سے ایک بھی آرڈر موصول نہیں ہوا جس کی وجہ سے لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟

ٹرمپ اور شہباز ملاقات سے بھارتی اثرورسوخ کو دھچکا لگا ہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟

کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید

گھر کی تعمیر کے لیے 20 سے 35 لاکھ تک قرضہ کن شرائط پرحاصل کیا جا سکتا ہے؟

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی