خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کی اجازت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، تحریک انصاف

جمعہ 11 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل بانی چیئرمین عمران خان کی اجازت کے بعد ہی خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ہماری معدنیات وفاق کے حوالے نہ کی جائیں‘، خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل متنازع کیوں؟

خیبر پختونخوا اسمبلی میں زیر بحث مائنز اینڈ منرلز بل پر تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بل کے تمام اہم نقاط پہ جامع اور مفصل  وضاحت پیش کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے جاری کردہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے اس بل کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر طے کیا کہ بل میں صوبائی خود مختاری، حقوق و معدنی وسائل وفاق، ایس آئی ایف سی یا کسی بھی وفاقی ادارے  کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہوگی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کہا جائے گا اور بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جا چکا ہے اور اس پر بحث جاری ہے لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں  کے عین مطابق ہوگا۔

مزید پڑھیے: مائنز اینڈ منرلز سب صوبوں کا معاملہ ہے، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

کمیٹی نے طے کیا بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی  جا رہی ہے اور نہ کی جائے گی۔

عمران خان کی جانب سے 8 اپریل کی ملاقات کی ہدایات

اعلامیے کے مطابق عمران خان سے ملاقات کرنے والے افراد کو ملاقات کی تفصیلات یا ہدایات پر میڈیا سے بات چیت کرنے سے سختی سے منع کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان سے ہفتے میں 2 دن ملاقاتیں بحال، باہر آکر میڈیا ٹاک کی اجازت نہیں ہوگی

قائد عمران خان کی حکم کے مطابق ان سے ملاقات کرنے والی شخصیات ان کی ہدایات تحریری طور پر پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات کو دیں گے اور وہ تحریری ہدایات و بیانات صرف اور صرف مرکزی سیکریٹری اطلاعات ہی جاری کرنے کے مجاز ہوں گے اور ان کے علاوہ کسی بھی بیان کو مصدقہ نہیں سمجھا جائے گا۔

ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کا حکم

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پارٹی عہدیدار ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں وگرنہ خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری ہوگا۔ اگر پارٹی عہدہ رکھنے والے نے اس حکم کی خلاف ورزی کی تو اس سے ذمہ داری واپس لے لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات عمران خان کی رہائی میں حائل ہیں؟

دریں اثنا بیرسٹر گوہر کو پنجاب کے چیف آرگنائزر کے اختیارات سے متعلق آگاہی دی گئی۔ چیف آرگنائزر کے ساتھ 6 رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت بھی دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp