حکومت پنجاب کا سندھ کو زیادہ پانی دیے جانے کا الزام، ارسا نے الزامات مسترد کردیے

منگل 15 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت پنجاب نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو خط لکھ کر سندھ کو اس کے حصے سے زیادہ پانی دیے جانے کا الزام عائد کردیا ہے۔

خط میں شکایت کی گئی ہے کہ ربیع سیزن کی طرح خریف سیزن میں بھی پنجاب سے پانی کی تقسیم میں زیادتی کی جارہی ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ پنجاب کو حصے سے کم اور سندھ کو حصے سے زیادہ پانی دینے سے کسانوں میں بےچینی بڑھ رہی ہے اور ناانصافی پر مبنی اقدامات سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سندھو کو بچانا ہے، پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ لڑ کر آیا ہوں، بلال بھٹو کا جلسہ عام سے خطاب

خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ربیع کی فصلوں کے لیے 16 فیصد پانی کی کمی تھی، سندھ کو 19 جبکہ پنجاب کو 22 فیصد کم پانی دیا گیا۔

ارسا کو لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خریف کی فصلوں کے لیے 43 فیصد پانی کی کمی ہے اور اس میں بھی پنجاب کا حصہ زیادہ اور سندھ کا کم روکا جارہا ہے، سکھر بیراج پر رائس کینال کو غیرقانونی پانی دینے کے واقعے کو بھی چھپایا گیا۔

اس خط کے ابتدائی جائزے کے بعد ارسا حکام نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کی رپورٹ مسترد کردی ہے اور کہا ہے کہ ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بلاول بھٹو نے کہا کینالز کو بننے نہیں دیا جائیگا، یہ سب کے لیے پیغام تھا، شرجیل میمن

ارسا ترجمان کے مطابق حکومت پنجاب کے خط کا جائزہ لیا جارہا ہے، ملک میں پانی کی کمی تمام صوبے مل کر اٹھا رہے ہیں، ملک میں پانی کی تقسیم کا خودکار نظام موجود ہے اور کوئی بھی صوبہ زیادہ پانی نہیں لے سکتا۔

ارسا ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں حساس صورتحال کے پیش نظر الزام تراشی سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp