وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ’ڈیجیٹل ڈیٹا ایکسچینج‘ قائم کیا جا رہا ہے تاکہ تمام اداروں کو درست اور فوری ڈیٹا تک رسائی میسر ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں:اسٹار لنک کو نومبر یا دسمبر میں لائسنس مل جائے گا، شزہ فاطمہ
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر جیسے اہم اداروں کو ملک میں گاڑی یا زمین خریدنے والوں کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہوتا، اسی خلا کو پُر کرنے کے لیے جدید ڈیجیٹل نظام متعارف کروایا جا رہا ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ موجودہ دور میں دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، ماحول، معیشت اور سیاست غیر یقینی صورتحال سے گزر رہی ہے، اور ایسے وقت میں ٹیکنالوجی ہر شعبے کی بنیاد بن چکی ہے۔ زراعت، صحت، تعلیم، کامرس اور پیداوار سمیت ہر میدان میں ٹیکنالوجی انقلاب لا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: انٹرنیٹ کا ستیاناس کیوں کر دیا؟، ’یہ بات آئی ٹی منسٹر شزہ فاطمہ بھی نہیں جانتیں‘
انہوں نے کہا کہ روز مرہ گفتگو بھی اب ٹیکنالوجی پر منتقل ہو چکی ہے اور ہم ڈیجیٹل دنیا سے آگے بڑھ کر مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ کی طرف جا رہے ہیں۔ دنیا کے ساتھ ہم آہنگی نہ کی تو ہم تنہا رہ جائیں گے، اسی لیے پاکستان نیشنل ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے چیلنجنگ سفر پر گامزن ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 28 اور 29 اپریل کو ڈیجیٹل غیر ملکی سرمایہ کاری کی خصوصی سمٹ منعقد کی جا رہی ہے، جس میں سعودی عرب سمیت کئی ممالک کا تعاون حاصل ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی مارکیٹ میں جو ایک ڈالر لگایا جاتا ہے وہ 49 ڈالر کا منافع واپس دیتا ہے، اور حکومت کا ہدف ہے کہ پاکستان 25 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرے۔