جنوبی وزیرستان میں دوتانی قبائل نے فتنتہ الخوارج دہشتگردوں کے خلاف قومی جرگہ بلا کر متحدہ مزاحمت کا اعلان کر دیا ہے۔ قبائل کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا جب حال ہی میں دہشتگردوں نے دوتانی قبیلے سے تعلق رکھنے والے کانسٹیبل حمید شاہد اور اشرف کو اغوا کے بعد شہید کردیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بہیمانہ کارروائی کے خلاف دوتانی قبائل نے قبائلی روایات کے تحت قومی سطح پر اکٹھ کیا اور دہشتگردوں کے خلاف صف بندی کا فیصلہ کیا۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اعلان دہشتگردوں کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام اب مزید خاموش تماشائی نہیں رہیں گے۔
مزید پڑھیں: فتنہ الخوارج کو خیبرپختونخوا میں عوامی رد عمل کا سامنا، سیکیورٹی اہلکار کا اغوا ناکام
ماہرین کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ خیبرپختونخوا کے بہادر عوام نے دہشتگردوں کے خلاف کھل کر مزاحمت کا اعلان کیا ہو۔ 12 اپریل کی رات بھی ڈی آئی خان اور ڈی جی خان کے سرحدی علاقے میں مقامی عوام نے خوارج کو گاؤں سے بھگا دیا تھا، جس کے بعد عوام نے فیصلہ کیا تھا کہ کسی بھی قیمت پر دہشتگردوں کو اپنے علاقوں میں گھسنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ دوتانی قبائل کا تازہ اعلان دہشتگردوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ خیبرپختونخوا کے عوام کی جانب سے اس مزاحمتی لہر نے دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں نئی امید پیدا کی ہے۔ اب دہشتگردوں کے لیے اس خطے میں چھپنے کی کوئی جگہ نہیں بچے گی۔
مزید پڑھیں: کراچی: سی ٹی ڈی کی کارروائی، فتنہ الخوارج کا اہم کارکن گرفتار کرلیا
ماہرین نے کہا کہ عوامی اتحاد اور قبائلی غیرت پر مبنی اس مزاحمت نے ثابت کر دیا ہے کہ فتنتہ الخوارج کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، اور یہ اتحاد پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید بن چکا ہے۔