فتنہ الخوراج کی دہشتگردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اب ایسے عناصر کی مائیں بھی ان سے لاتعلقی اور بیزاری کا اعلان کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خود کش بمبار کے والد اور بھائیوں کے ہوشربا انکشافات، نوجوانوں کو کیسے ورغلایا جاتا ہے؟
ایسا ہی ایک واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آیا جہاں قبیلے اور خاندان کے ساتھ ساتھ دہشتگرد کی ماں نے بھی اس سے لاتعلقی ظاہر کردی۔
یاد رہے کہ15 اپریل کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 خارجی ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک دہشتگردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔
خارجی دہشتگرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ (حذیفہ) جو فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا اور اپنے والد کا نافرمان تھا۔
ہلاک خارجی حذیفہ کی والدہ نے کہا کہ ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا ااور اس کو اس کے والد نے بھی بارہا ڈانٹا لیکن اس پر ہماری کسی بھی بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
مزید پڑھیے: میرا کام لوگوں کی زندگیاں بچانا تھا، بدقسمتی سے دہشتگردوں کے بہکاوے میں آگئی، خودکش بمبار عدیلہ بلوچ
دریں اثنا دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشتگردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
دفاعی ماہرین نے ہلاک دہشتگرد حذیفہ کی والدہ کے بیان کو فتنتہ الخوارج کی شکست قرار دیتے ہوئے کہا کہ فتنتہ الخوراج کی صفوں میں شامل دہشتگردوں کے والدین کی جانب سے اظہار لاتعلقی اور دیگر بیانات کا سلسلہ عوام کے دہشتگردی سے متنفر ہونے کا واضح ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: عالم دین کے خلاف بندوق اٹھانا جہاد نہیں دہشتگردی ہے، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ مذہب کا لبادہ اوڑھے فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد پاکستانی عوام کے کھلے دشمن ہیں لہٰذا عوام کو چاہیے کہ فتنہ الخوارج کے گھناؤنے چہرے کو پہچانیں اور اپنے بچوں کوخوارج کے پروپیگنڈے کا شکار ہونے سے بچائیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ دہشتگردوں سے قبیلوں، خاندانوں اور والدین کا اعلان برات یہ بات ثابت کرتا ہے کہ پاکستان میں اب دہشتگردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ہلاک ہونے والے روح اللہ نامی بدنام زمانہ دہشتگرد کے والد اور خارجی شہریار کی والدہ نے بھی اپنے بیٹوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔