گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث سپلائی چین مفلوج، معیشت کا پہیہ جام ہونے کا خطرہ

ہفتہ 19 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے، جس سے ہزاروں ٹرک اور کنٹینرز ٹرمینلز پر پھنس گئے ہیں اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔

کراچی میں ہیوی ٹریفک کی وجہ سے ہونے والے حادثات کے بعد سندھ حکومت نے ٹرکوں اور کنٹینرز کے لیے نئے فٹنس قوانین متعارف کیے ہیں جن کے خلاف گڈز ٹرانسپورٹرز کا احتجاج جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری

گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر طارق گجر نے کہا ہے کہ بھاری مال بردار گاڑیوں کی مرمت اور کیمرے نصب کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا جائے، بندرگاہوں سے بھاری مال کی نقل و حرکت نہ ہونے کی وجہ سے درآمدی اور برآمدی آپریشن رک گیا ہے۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے باعث ہزاروں کنٹینرز گوداموں اور بندرگاہوں میں پھنس گئے ہیں جس سے سپلائی چین کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ہڑتال کے باعث ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے تاجروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹراسپورٹرز کے تحفظات ان کے ساتھ بیٹھ کر حل کرے، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو خط لکھ کر احتجاج ختم کرکے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹریفک انجینیئرنگ بیورو میئر کراچی کو سونپنے، ہیوی گاڑیوں کی حد رفتار مقرر کرنے کا اعلان

انہوں نے خط میں لکھا کہ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں کارگو کی نقل و حرکت شدید طور پر مفلوج ہوگئی ہے، برآمدی سامان گوداموں اور فیکٹریوں جبکہ درآمدی سامان پورٹ ٹرمینلز پر پھنسے ہوئے ہیں جس سے کاروباری براردی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

کے سی سی آئی کے سابق نائب صدر محمد یونس سومرو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہڑتال کے باعث ٹرمینلز پر 20 ہزار کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، ٹرمینلز میں عموماً روزانہ 5 ہزار کنٹینرز کلیئر ہوتے ہیں تاہم جاری احتجاج کے باعث سارے کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp