بھارت نے پاکستانی ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر نے فیصلہ کیا ہے۔ بھارت کی طرف سے یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے بھارتی ایئرلائنز پر اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے سے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔
بھارتی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ یہ پابندی 30 اپریل سے 23 مئی تک نافذ رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے: فضائی حدود کی بندش: بھارتی ایئرلائنز کی 800 سے زائد پروازیں متاثر، تاشقند اور الماتی پرواز معطل
خبررسان ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس پابندی کا اثر پاکستانی ایئرلائن انڈسٹری پر بھارتی ایئرلائنز کے مقابلے میں نسبتاً کم ہو گا، کیونکہ پاکستان سے صرف قومی ایئر لائن پی آئی اے ہی بھارتی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے کوالالمپور جاتی ہے۔ بھارت کو پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے بعد یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
قومی ایئرلائن پی آئی اے نے منگل کے روز اعلان کیا تھاکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث بھارتی فضائی حدود سے اجتناب کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ کروڑوں کا نقصان
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ایک دہشتگردانہ حملے میں ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے سبب گزشتہ ہفتےپاکستان نے بھارتی ملکیت یا زیرِ انتظام ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند اور تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کر دی گئی تھیں۔
یہ فیصلہ اس سے ایک روز قبل بھارت کی طرف سے ایسے ہی اقدامات کے بعد سامنے آئے تھے جن میں پاکستان کے شہریوں کی بے دخلی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی شامل تھی۔