فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے کسی کا انتظار نہیں کریں گے، برطانیہ

جمعرات 1 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے کہا ہے کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا ممکن ہے اور برطانیہ اس حوالے سے کسی اور ملک کے فیصلے کا انتظار نہیں کرے گا۔

لندن میں ہاؤس آف لارڈز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ محض علامتی قدم نہیں بلکہ دو ریاستی حل کی طرف ایک حقیقی سیاسی پیشرفت کا حصہ ہونا چاہیے۔ فلسطینی عوام انصاف کے حقدار ہیں اور وہ اپنے وطن میں جینے کے مکمل حق دار ہیں۔

مزید پڑھیں:  فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند

ڈیوڈ لامی نے بتایا کہ فلسطینی ریاست کی شناخت برطانیہ کی لیبر پارٹی کے انتخابی منشور کا حصہ ہے اور ان کی جماعت اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے، کیونکہ ’دو ریاستی حل ہی واحد آپشن ہے‘ اور برطانیہ فرانس اور سعودی عرب سمیت اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر نیویارک میں دو ریاستی حل سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کی تیاری کر رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ یہ ایک حقیقت پسندانہ سیاسی عمل کا نقطۂ آغاز ہے، جس میں برطانیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ایک مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے بڑے فائنلز، کس کا پلڑا بھاری رہا؟

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی