وزیراعظم شہباز شریف نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے پاکستان کے لیے یکجہتی اور حمایت پر شکریہ ادا کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
ٹیلی فون کال کے دوران جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم کی قربانیوں کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کا کمیشن تشکیل دیا جائے، پاکستان کی پیشکش
وزیر اعظم شہباز شریف نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے کے ساتھ پاکستان کو جوڑنے کی ہندوستان کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کی معتبر، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کے لیے اپنی پیشکش کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے تحت طے شدہ پانی کو ہتھیار بنانے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا، انہوں نے زور دیا کہ پانی پاکستان کے 240 ملین عوام کی لائف لائن ہے۔
مزید پڑھیں: ’بھارتی فوجی مہم جوئی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا‘ آرمی چیف اگلے مورچوں پر پہنچ گئے
ایک سال کے دوران ملکی معاشی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ جب پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہو تو ایسے کسی بھی واقعے میں خود کو ملوث کرنے سے کوئی قابل فہم فائدہ حاصل نہیں ہو گا۔
قطر کے امیر نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر موجودہ بحران میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔