بھارت کو پاکستان کے خلاف ایک اور محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا از سر نو جائزہ لینے کا بھارتی مطالبہ مسترد کردیا ہے، جس کے بعد پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف حکام کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس پہلے سے جاری شیڈول کے مطابق 9 مئی کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا
میڈیا رپورٹس کے مطابق نمائندہ آئی ایم ایف ماہر بینسی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائےگا، دوسرے ممالک کے خدشات پر ہم تبصرہ نہیں کرتے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر جاری کرنے کی منظوری ملنے کا امکان ہے۔
حکام نے بتایا کہ اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ سے متعلق 1.3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے فنڈز 28 ماہ میں اقساط میں ملیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 25 مارچ کو اسٹاف لیول معاہدہ طے پا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان سے بات چیت کامیاب، 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف
بھارت نے حالیہ کشیدگی کے بعد آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا تھا کہ عالمی مانیٹری فنڈ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا از سر نو جائزہ لے۔