لاہور کے بعد گجرات میں بھی پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر پولیس کا چھاپہ

منگل 2 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گجرات میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر پولیس نے رات گئے چھاپہ مارا۔ ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کنجاہ ہاؤس میں پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہو ئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے رہائش گاہ کے تمام کمروں کی تلاشی لی اور ملازمین سے پوچھ گچھ بھی کی۔ چوہدری پرویز الٰہی کے بارے میں بھی پوچھتے رہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب گھر پر نہیں ملے تاہم کچھ دیر بعد اہلکار واپس چلے گئے۔ حراست میں لیے گئے 3 ملازمین پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیے گئے۔

گجرات میں ہی چوہدری وجاہت حسین کی رہائش گاہ پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا۔ پولیس اہلکار نت ہاؤس کی دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے البتہ تلاشی اور ملازمین سے پوچھ گچھ کے بعد واپس چلے گئے۔

چوہدری پرویز الہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’پولیس نے ایک بار پھر چھاپہ مارا ہے، پولیس کی نفری چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہے، سرچ وارنٹ نہ ہونے کے باوجود پولیس کو تلاشی اجازت دی گئی۔

دوسری جانب اینٹی کرپشن پولیس کا کہنا ہے کہ کنجاہ ہاؤس میں چھاپے سے ان کا کوئی تعلق نہیں، یہ پولیس کی کارروائی ہے۔

لاہور: اینٹی کرپشن اور پولیس کا چھاپا ناکام، پرویز الہٰی کو گرفتار نہ کیا جا سکا

یاد رہے کہ 28 اور 29 اپریل کی درمیانی شب لاہور میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پر پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم نے چھاپا مارا تھا لیکن پرویز الہٰی کو گرفتار نہیں کیا جا سکا تھا۔ پولیس بکتر بند گاڑی سے مرکزی دروازہ توڑ کر رہائش گاہ میں داخل ہوئی تھی۔

اینٹی کرپشن کی ٹیم اور پولیس رات بھر چوہدری پرویز الہٰی کے گھر میں موجود رہی لیکن سابق وزیراعلیٰ پنجاب گھر میں نہیں ملے تاہم صبح ساڑھے 5 بجے کے قریب آپریشن قریباً 8 گھنٹوں بعد ختم کر دیا گیا تھا۔

تلاشی کے دوران پرویز الہٰی گھر میں نہیں ملے: حکام اینٹی کرپشن

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر کی گئی کارروائی گوجرانوالہ میں درج مقدمہ میں تھی، آپریشن میں 27 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ تلاشی کے دوران چوہدری پرویز الہٰی گھر میں نہیں ملے، لیکن ان کے موبائل فون کی لوکیشن یہاں کی ہی تھی۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری تک کارروائی جاری رہے گی۔

مقدمے میں پرویز الہٰی کی ضمانت ہو چکی ہے: وکیل

پولیس چھاپے کے بعد پرویزالہٰی کے وکیل عامر سعید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس اہلکار چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس مقدمے میں پرویز الہٰی کی ضمانت ہو چکی ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے 6 مئی تک ضمانت قبل از گرفتاری دی ہے اور ہائی کورٹ کا تصدیق شدہ آرڈر ہمیشہ اگلے دن ملتا ہے۔

ضمانت ہو چکی ہے تو عدالتی آرڈر دکھایا جائے: پولیس

دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ اگر ضمانت ہو چکی ہے تو ہمیں عدالت کا آرڈر دکھایا جائے۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہچوہدری پرویزالہٰی کو یہ کہنے آئے تھے کہ کیس میں ان کی ضمانت نہیں ہوئی لیکن مزاحمت پر پولیس کو ایکشن کرنا پڑا۔

پولیس کی شجاعت کے گھر میں داخل ہونے کی کوشش، چودھری شافع زخمی

اینٹی کرپشن حکام کا ماننا تھا کہ چوہدری پرویزالہٰی گرفتاری سے بچنے کے لیے چوہدری شجاعت حسین کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ جب تک پرویزالہٰی نہیں ملیں گے آپریشن جاری رہے گا۔ پولیس نے شجاعت کے گھر کا دروازہ توڑا، تعارف پر پولیس نے چودھری سالک اور چودھری شافع کو گھر سے جانے کو کہا جبکہ دونوں نے بتایا کہ ان کا پرویزالہٰی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس پر پولیس نے واضح کیا کہ مکمل تلاشی کے بغیر پولیس واپس نہیں جائے گی۔ پولیس نے چوہدری پرویزالہٰی، چودھری شجاعت حسین، چودھری وجاہت حسین اور چوہدری راسخ الہٰی کے گھروں کی تلاشی لی تاہم وہ نہ مل سکے۔ بعد ازاں خواتین اہلکاروں کو تفصیلی تلاشی کے لیے گھروں میں بھیجا گیا جہاں خواتین اہلکاروں کو بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

عمران خان کی پرویزالہٰی کے گھر چھاپے کی مذمت

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پرویز الہٰی کے گھر پر پولیس چھاپے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا تھا کہ ’ملک میں جنگل کا قانون ہے، پرویز الہٰی کے گھر کی خواتین سے بد تمیزی ناقابل برداشت ہے، ہم اپنی آنکھوں کے سامنے جمہوریت کو ریزہ ریزہ ہوتے دیکھ رہے ہیں‘۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ’بس بہت ہوگیا، مشرف کے مارشل لاء میں بھی ایسی بربریت نہیں دیکھی۔ قوم کو آئین اور جمہوریت کی تباہی کے خلاف کھڑا ہونے کا روڈ میپ دوں گا‘۔

 پرویز الہٰی کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں: فواد چوہدری

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر فواد چودھری نے پرویز الہٰی کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے واضح ہو گیا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور وفاقی وزراء کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ پرویز الہٰی کے گھر چھاپہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئی حیثیت نہیں، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔

افسوس ہوا کہ پولیس ٹیم نے چوہدری شجاعت کے گھر پر دھاوا بولا، محسن نقوی

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے افسوس ظاہر کیا ہے کہ پولیس کی ٹیم چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے گئی تھی لیکن اس نے چودھری شجاعت کے گھر پر دھاوا بول دیا۔

سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’ پرویز الٰہی صاحب کی سالی جو میری پھپھو ہیں، نے پولیس کو بتایا کہ پرویز الٰہی صاحب ہمارے گھر موجود ہیں اور کہا وہ اندر ہی ہیں، توڑو دروازہ۔ پولیس نے جو کیا سو کیا لیکن اپنوں نے بھی کم نہیں کیا۔‘

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے چوہدری سالک حسین کے ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ ’کسی کو غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دی جائے گی، میں مدینہ میں ہوں اور تمام تفصیلات حاصل کر رہا ہوں، یہ جان کر افسوس ہوا کہ ٹیم چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے گئی لیکن اس نے چوہدری شجاعت کے گھر پر دھاوا بول دیا جس میں چودھری سالک حسین بھی زخمی ہو گئے۔‘

محسن نقوی کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp