سسٹین چیپل کی چمنی سے اٹھنے والے سفید دھویں نے نئے پوپ کے انتخاب کا اشارہ دے دیا۔ پوپ رابرٹ پریوسٹ نئے پوپ منتخب ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: آنجہانی پوپ کو ویٹیکن میں کیوں دفن نہیں کیا گیا؟ 100 سالہ روایت کیوں توڑی گئی؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق منتخب ہونے والے نئے پوپ رابرٹ فرانسس پریوسٹ کا تعلق امریکا سے ہے اور یہ تاریخ کے پہلے امریکی پوپ ہیں۔ ان کو پوپ لیو چہاردہہم کے نام سے جانا جائے گا۔
US Cardinal Robert Prevost, who has been elected the new pope and leader of the Roman Catholic Church, appears on the balcony of St. Peter’s Basilica. He has taken the name Pope Leo XIV. pic.twitter.com/YfvXBif73m
— Al Jazeera English (@AJEnglish) May 8, 2025
پوپ لیو شکاگو، الینوائے سے تعلق رکھتے ہیں اور آپ کی عمر 69 برس ہے۔
نو منتخب پوپ لیو عالمی تجربہ رکھنے والے رہنما ہیں اور انہوں نے اپنے کیریئر کا زیادہ تر حصہ بطور مشنری جنوبی امریکا میں گزارا اور پیرو میں بشپ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ان کے پاس حال ہی میں بشپ کی تقرریاں کرنے والا ویٹیکن کا ایک طاقتور عہدہ تھا۔ توقع ہے کہ وہ پوپ فرانسس کی اصلاحات کو آگے بڑھائیں گے۔
ویٹیکن میں جمع ہونے والے 133 کارڈینلز نے ووٹنگ کے دوسرے دن پوپ فرانسس کے جانشین کا انتخاب کیا۔
جمعرات کو سسٹین چیپل کی چمنی سے سفید دھواں نکلنے لگا جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اندر بند کارڈینلز نے دنیا کے 1.4 بلین کیتھولک کے لیے ایک نیا رہنما منتخب کرلیا ہے۔
جیسے ہی دھواں نمودار ہوا اور گھنٹیاں بجنے لگیں سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہزاروں زائرین اور متجسس تماشائیوں نے خوشی اور تالیاں بجائیں جس سے ظاہر ہوگیا کہ 2 ہزار سال پرانے ادارے کے 267 ویں پوپ منتخب ہوگئے۔
مزید پڑھیے: نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟
اب سب کی نظریں سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی بالکونی کی طرف لگی ہوئی ہیں کیوں کہ وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ارجنٹائن کے ایک مصلح پوپ فرانسس کی جانشینی کے لیے اب کن کو منتخب کیا گیا ہے۔
پوپ فرانسس گزشتہ ماہ انتقال کر گئے تھے۔ نئے پوپ کو لاطینی زبان میں ان کے منتخب کردہ نام کے ساتھ متعارف کرایا جائے گا اور پھر دنیا سے خطاب کریں گے۔
5 براعظموں کے تقریباً 133 کارڈینلز (اب تک کے سب سے بڑے کنکلیو) نے بدھ کی سہ پہر کو ووٹنگ شروع کی تھی۔ انتہائی رزداری سے ہونے والے اس عمل کی پیشرفت سے دنیا کو آگاہ کرنے کا واحد ذریعہ سسٹین چیپل کی چمنی سے اٹھنے والا دھواں تھا۔
مزید پڑھیں: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟
بدھ کی شام اور پھر جمعرات کے دوپہر کے کھانے کے وقت دھواں سیاہ تھا جس سے دیکھنے والے دسیوں ہزار لوگوں کی مایوسی دیدنی تھی لیکن پھر جمعرات کی سہ پہر شام 6 بجے کے بعد نکلنے والا دھواں سفید عقیدت مندوں کے لیے خوشی کی نوید لے آیا اور انہوں نے جان لیا کہ کیتھولک چرچ کو ان کا نیا محبوب روحانی پیشوا مل گیا۔
روایت کے مطابق نئے پوپ روم آف ٹیئرز میں داخل ہوتے۔ کارڈینلز سے اپنی اطاعت کا عہد لینے اور دیگر رسومات کے بعد وہ ایک سینیئر کارڈینل کے ساتھ بالکونی میں نمودار ہوتے ہیں۔ سینیئر کارڈینل انتظار کرنے والے ہجوم کے سامنے اعلان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’ہیبیمس پاپیم!‘ یعنی ’ہمارے پاس پوپ ہیں‘۔ اس کے بعد پوپ ایک مختصر تقریر کرتے ہیں اور شہر اور دنیا کے لیے دعا کرتے ہیں۔
پوپ لیو، سسٹین چیپل کی چمنی سے سفید دھواں اٹھنے کے تقریباً 70 منٹ بعد سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کی مرکزی بالکونی میں ظاہر ہوئے اور ہزاروں معتقدین کو اپنا جلوہ دکھایا۔