سپر ٹیکس کیس: پورے ملک سے پیسہ اکٹھا کرکے ایک مخصوص علاقے میں کیوں خرچ کیا جائے، جسٹس جمال مندوخیل

منگل 13 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے کی، دوران سماعت ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی نے مختلف عدالتی ریفرنسز پیش کرتے ہوئے اپنے دلائل مکمل کر لیے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے رضا ربانی سے استفسار کیا کہ سینیٹ کی سپر ٹیکس کے حوالے سے کیا رائے ہے، رضا ربانی کا کہنا تھا کہ سینیٹ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو روسٹرم پر بلا لیا۔

یہ بھی پڑھیں: سوال یہ ہے کہ سپر ٹیکس مقصد کے مطابق خرچ ہوئے ہیں یا نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل کے ریمارکس

جسٹس جمال مندوخیل نے دریافت کیا کہ عدالت کو حقائق بتائیں کہ سپر ٹیکس سے کتنے اکٹھےہوئے اور کتنے خرچ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ 114 ارب اکٹھا ہوئے، وفاق نے 117ارب خرچ کیے، جتنا وفاق کا حصہ تھا اس سے زیادہ اس نے خرچ کیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ وفاق صرف اپنا شیٸر خرچ کر سکتی ہے اس سے زیادہ نہیں، پورے ملک سے پیسہ اکٹھا کرکے ایک مخصوص علاقے میں کیوں خرچ کیا جائے، جب تک این ایف سی فارمولا تبدیل نہیں ہوتا تب تک وفاق اضافی فنڈز کیسے استعمال کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ

جسٹس جمال مندوخیل  نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے بیان سے مطمئن نہیں ہیں، وفاقی حکومت بھی اضافی اخراجات پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر نہیں کرسکتی، ڈویلپمنٹ فنڈز بھی کسی اسکیم کے تحت ہی خرچ ہوتے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ پلان کیا تھا کچھ پتہ نہیں، ہوا میں پیسے آئے ہوا میں چلے گٸے، وکیل ایف بی آر عاصمہ حامد کا مؤقف تھا کہ آئین بنانے والوں نے آئین میں اس ٹیکس کے حوالے سے واضح کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: سپر ٹیکس یا سیکشن 4 سی مقدمہ کیا ہے؟

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ سپر ٹیکس کیسے عائد کیا جاتا ہے، کیا یہ عام شہریوں پر عائد ہوتا ہے، وکیل ایف بی آر کا مؤقف تھا کہ یہ جنرل ٹیکس ہے جو لوکل اتھارٹیز سے جمع کیا جاتا ہے۔

عدالت نے تمام ہائیکورٹس سے سپر ٹیکس سے متعلق مقدمات سپریم کورٹ بھجوانے کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ ہائیکورٹس نے کیسز بارے تمام فریقین کو آگاہ کیا، کیس کی سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp