روسی بری افواج کے سربراہ بھی برطرف، ایک سال میں درجنوں افسران معزول کردیے گئے

جمعہ 16 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز  (15 مئی) روس کی بری افواج کے سربراہ جنرل اولیگ سالیوکوف کو برطرف کر دیا۔اس اقدام کا اعلان کریملن کے ایک حکم نامے میں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:روسی صدر پیوٹن نے ملائشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کو ’حقیقی مسلمان‘ کیوں کہا؟

ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ قبل جنرل سالیوکوف موجودہ وزیر دفاع آندرے بیلوسوف کے ساتھ ریڈ اسکوائر میں نازی جرمنی پر فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر عظیم الشان فتح کے دن کی فوجی پریڈ میں سلامی لیتے دیکھے گئے تھے۔

روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 2024 سے لے کر اب تک ایک درجن سے زیادہ فوجی اور دفاعی شعبے کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد کی ہے، جن میں سے بہت سے لوگوں پر ذاتی فائدے کے لیے بڑے منصوبوں سے پیسے بٹورنے کا الزام تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پیوٹن یوکرین سے مذاکرات پر آمادہ، کیا یورپ کی دھمکی کام کرگئی؟  

کریملن نے اس بات کی تردید کی ہے کہ روس کے اعلیٰ عہدیداروں کی گرفتاریاں اور برطرفیاں یوکرین میں ناکامیوں کے بعد ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا صفایا تھا۔

جنرل سالیوکوف 2014 سے روس کی زمینی افواج کے انچارج تھے، جو شام کی خانہ جنگی اور یوکرین پر حملے میں ملوث ہونے کی نگرانی کر رہے تھے۔ اس سے پہلے وہ 4 سال تک جنرل اسٹاف کے نائب سربراہ تھے۔

روس، جس نے مبینہ طور پر یوکرین پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، ایک بہت چھوٹی فوج کے ساتھ 3 سال سے جاری تنازع میں پھنس گیا ہے، جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp