بھارت کے جنگی جنون کو سفارتی محاذ پر منہ توڑ شکست، بھارت اپنی ہزیمت چھپانے میں مکمل ناکام۔
صدر ٹرمپ نے مسلسل تیسری بار خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کلیدی کردار کو عالمی سطح پر سراہا۔ فاکس نیوز انٹرویو میں ٹرمپ نے کھل کر پاکستان کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور انڈیا کی جنگ بندی سفارتی محاذ پر میری سب سے اہم کامیابی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے جنگ کے بجائے تجارت کو ترجیح دے کر عالمی قیادت کا ثبوت دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی ایٹمی جنگ کے قریب پہنچ چکی تھی، ہم نے ممکنہ ایٹمی تصادم کو روک کر خطے میں امن قائم رکھا، پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے۔
امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نے تجارت کی پیشکش خوش دلی سے قبول کی، جو خطے میں استحکام کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ زبردست بات چیت ہوئی، ہم انہیں نہیں بھول سکتے۔
یہ بھی پڑھیں:’بھارت میں آئی فون کی پروڈکشن نہیں چاہتا‘، ڈونلڈ ٹرمپ کا ایپل کے سی ای او کو واضح پیغام
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی لوگ نہ صرف ذہین ہیں بلکہ پاکستان معیاری مصنوعات بنانے والا ملک ہے۔
صدر ٹرمپ نے بھارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں درآمدات پر سب سے ٹیرف عائد ہے اور انڈیا کے ساتھ تجارت کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کہ کیا بھارت کے ساتھ معاہدہ ہونے جا رہا ہے، اس پر صدر ٹرمپ نے کہا، مجھے کوئی جلدی نہیں ہے۔ ہر کوئی ہمارے ساتھ ڈیل کرنا چاہتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے تجارتی معاہدوں کے حوالے سے کہا کہ اگر وہ بیجنگ کے ساتھ معاہدہ نہ کرتے تو چین ٹوٹ ہو گیا ہوتا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان نے خطے میں امن کے لیے اہم اور دلیرانہ اقدام اٹھایا، مودی کی جنگی پالیسیاں خطے کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
دفاعی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہےکہ بھارت نے پہلے جنگ بندی کی اپیل کی، پھر ہٹ دھرمی سے ٹرمپ کو نشانہ بنایا۔
مودی سرکار کی جنگی سوچ نے بھارت کو عالمی سطح پر جگ ہنسائی کا باعث بنایا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ ایپل کے سی ای او کو سرمایہ کاری سے روک چکے ہیں جو بھارتی معیشت کیلئے دھچکا ہے۔