برطانیہ کا نیا امیگریشن پلان؛ پاکستانیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی؟

پیر 19 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے ملک میں امیگریشن کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک نیا اور سخت پلان پیش کیا ہے، جس کا مقصد برطانیہ میں تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنا ہے، جس سے نہ صرف ملازمت بلکہ تعلیم کی غرض سے آنیوالے طلبا بھی متاثر ہوں گے، اس پلان سے برطانیہ میں مقیم غیر ملکیوں اور ان ممالک کے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جو برطانیہ میں بہتر مستقبل کی تلاش میں ہیں۔

پلان کے اہم نکات کیا ہیں؟

ویزا قوانین میں سختی: حکومت برطانیہ ویزا قوانین کو مزید سخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں ورک ویزا اور اسٹوڈنٹ ویزا کے حصول کے لیے اہلیت کے معیار کو بڑھانا شامل ہے، اس سے کم ہنر مند کارکنوں اور کم آمدنی والے طلبا کے لیے برطانیہ میں داخل ہونا مشکل ہو جائے گا۔

انحصار کرنے والوں پر پابندی: پلان کے تحت، ورک ویزا ہولڈرز کو اپنے خاندان کے افراد کو، جو ان پر  انحصار کرتے ہیں، برطانیہ لانے کی اجازت محدود کی جائے گی، اس سے ان لوگوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ برطانیہ میں رہنے کے خواہشمند ہیں۔

بین الاقوامی طلبا پر اثرات: نئے پلان کے تحت، بین الاقوامی طلبا کے لیے ویزا قوانین کو بھی سخت کیا جائے گا، اس سے ان طلبا کے لیے برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا، جو کم آمدنی والے ممالک سے آتے ہیں، تاہم اس سے برطانوی یونیورسٹیاں بھی متاثر ہوں گی، جو بین الاقوامی طلبا سے بھاری فیس وصول کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے نومنتخب وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کون ہیں؟

کام کی جگہوں پر سخت قوانین: حکومت برطانیہ کام کی جگہوں پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملازمت دینے والے آجروں کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس سے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے برطانیہ میں کام کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔

مہارت کی بنیاد پر امیگریشن: حکومت برطانیہ صرف اعلیٰ ہنر مند کارکنوں کو برطانیہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر توجہ مرکوز کرے گی، اس سے ان لوگوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی جو کم ہنر مند ہیں لیکن برطانیہ میں کام کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستانیوں پر کیا اثرات ہوں گے؟

برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں اور پاکستان سے برطانیہ جانے کے خواہشمند افراد کے لیے یہ پلان خاص طور پر تشویشناک ہے۔

ورک ویزا: نئے قوانین کے تحت، پاکستانی کارکنوں کے لیے ورک ویزا حاصل کرنا مزید مشکل ہو جائے گا، خاص طور پر کم ہنر مند کارکنوں کے لیے، جن کی برطانیہ میں بڑی تعداد موجود ہے۔

طالب علم: پاکستانی طلبا کے لیے برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنا بھی مشکل ہو جائے گا، ویزا قوانین میں سختی اور مالی ضروریات میں اضافے سے ان طلبا کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی جو کم آمدنی والے خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پورے ملک کو ری سیٹ کرنا پڑے گا، نئے برطانوی وزیر اعظم کا پہلا خطاب

خاندانی انحصار: ورک ویزا ہولڈرز کے لیے اپنے اہل خانہ کو برطانیہ لانا بھی مشکل ہو جائے گا، اس سے ان پاکستانیوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی جو اپنے خاندانوں کے ساتھ برطانیہ میں رہنا چاہتے ہیں۔

غیر قانونی تارکین وطن: برطانیہ میں مقیم غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کے لیے بھی حالات مزید خراب ہو جائیں گے، کام کی جگہوں پر سخت قوانین سے ان کے لیے کام کرنا مزید مشکل ہو سکتا ہے۔

برطانیہ پر اس نئے پلان کے کیا اثرات ہوں گے؟

واضح رہے کہ وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے اس پلان پر مختلف حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل ملا ہے، حکومت برطانیہ کا کہنا ہے کہ یہ پلان ملک میں امیگریشن کو کنٹرول کرنے اور برطانوی شہریوں کے لیے ملازمتوں کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہے، تاہم ناقدین نے اسے غیر منصفانہ پلان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے برطانیہ کی معیشت اور معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

کاروباری حلقوں نے اس پلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے برطانیہ میں ہنر مند کارکنوں کی کمی ہو جائے گی اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

مزید پڑھیں:چینی کمپنی پر برطانوی قبضہ، وجہ کیا بنی؟

انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس پلان کو غیر منصفانہ اور امتیازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پلان ان لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کرے گا جو برطانیہ میں بہتر مستقبل کی تلاش میں ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کا یہ پلان ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، جسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس پر بحث اور ووٹنگ ہونا باقی ہے، اس پلان کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ پارلیمنٹ میں اس پر کیا ردعمل آتا ہے لیکن یہ بات واضح ہے کہ یہ پلان برطانیہ میں امیگریشن کے مستقبل پر گہرے اثرات  مرتب کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp