معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے اہلیہ کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں نظر انداز کرنے کے حالیہ الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ کے ساتھ رویے کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
اپنے حالیہ وی لاگ میں رجب بٹ نے کہا کہ سوشل میڈیا نے کئی گھر برباد کیے ہیں لیکن میں اپنا گھر برباد نہیں ہونے دوں گا، اگر مجھے سوشل میڈیا ڈیلیٹ کرنا پڑا تو میں کر دوں گا، اپنا تماشا کسی کو نہیں بنانے دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ ایمان بہت حساس ہے اور سوشل میڈیا پر لوگ بولتے ہوئے بالکل بھی نہیں سوچتے اس وجہ سے میں نے ایمان کا آج تک کوئی بھی اکاؤنٹ نہیں بنایا کہ جب وہ عجیب عجیب ویڈیوز دیکھے گی تو ٹراما برداشت نہیں کر سکے گی۔
رجب بٹ نے کہا کہ مجھ پر الزام ہے کہ میں بیوی کو نظر انداز کرتا ہوں تو ہاں جب کیمرہ چل رہا ہوتا ہے تو میں ایمان کو نظر انداز کرتا ہوں کیونکہ وہ صرف کیمرے پر میری بیوی نہیں ہے بلکہ کیمرے کے بغیر بھی میری ہی بیوی ہے۔
یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ ایمان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور اب وہ تب تک وی لاگ میں نہیں آئیں گی جب تک ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہو جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ایمان سے اداکاری نہیں ہوتی اور وہ جیسا محسوس کرتی ہے ویسے ہی ردعمل دیتی ہے۔ جس سے دیکھنے والوں کو محسوس ہوا کہ میں نے ان کی توہین کی یا انہیں نظر انداز کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کی توہین کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور اگر انہوں نے ایسا سوچا بھی تو ان کی والدہ ان کا جبڑا توڑ دیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’رجب بٹ اچھے بیٹے تو ہوسکتے ہیں مگر شوہر نہیں‘، اہلیہ سے بدسلوکی کے بعد یوٹیوبر پر شدید تنقید
خیال رہے کہ چند دن قبل رجب بٹ نے وی لاگ شیئر کیا تھا جس میں ان کو اپنی بہن غزل کو کھانے کی پیشکش کرتے ہوئے دکھایا گیا جبکہ وہ اسی لمحے اہلیہ ایمان کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے نظر آئے جس پر شائقین نے یوٹیوبر کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
اس کے علاوہ رجب بٹ نے اپنے یوٹیوب چینل پر مدرز ڈے کے حوالے سے ویلاگ اپلوڈ کیا تھا جس میں وہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ موجود تھے۔ لیکن وی لاگ کے ایک خاص حصے نے ناظرین کو مایوس کر دیا جو کہ ان کا اپنی اہلیہ کے ساتھ توہین آمیز رویہ تھا۔ صارفین کو رجب بٹ کا یہ انداز ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے یو ٹیوبر پر تنقید شروع کر دی۔
کئی صارفین نے انہیں بطور شوہر ناکام قرار دے دیا تو کئی صارفین کا کہنا تھا کہ اسلام میں بیوی کے حقوق کو بھی اتنی ہی اہمیت دی گئی ہے جتنی ماں، بہن اور والدین کو، ان کا کہنا تھا کہ رجب ہر کسی کو ترجیح دیتے ہیں، سوائے اپنی بیوی کے اور یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔