سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ہم دنیا کو بتائیں گے کہ بھارت نے پاکستان پر جوہری صلاحیت والے میزائل داغ کر خطے کا امن خطرے میں ڈالا، جنرل عاصم منیر جب تک آرمی چیف ہیں، تب تک ہی فیلڈ مارشل بھی رہیں گے۔
وی نیوز ایکسکلیوسیو میں سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ جو بھارت نے غیر ذمہ دارانہ اقدام کیا ہے وہ یہ تھا کہ 10 مئی کی صبح بھارت نے پاکستان پر بیلسٹک میزائل داغے تھے، جو جوہری ہتھیار اٹھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بھارت تو اس کو اپنی طاقت سمجھ رہا تھا لیکن ہم نے دنیا کو بتانا ہے کہ یہ ایک غیر ذمہ دارانہ اقدام تھا۔ پاکستان کو تو انٹیلی جنس اطلاعات تھیں لیکن پھر بھی کون جانتا تھا کہ بھارت اس میزائل کے ذریعے جوہری ہتھیار پھینک سکتا تھا۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے بعد اسٹریٹیجیک لینڈ اسکیپ میں بڑی تبدیلی آئی ہے، اور اس تبدیلی سے پاکستان بڑے فوائد حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جنگ صرف بندوقوں سے نہیں لڑی جاتی، بلکہ آج کا دور میڈیا وار، معاشی وار اور سفارتی وار کا ہے۔ یہاں مختلف شعبوں اور جہتوں میں لڑائیاں لڑی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ایک سال سے کوشش کررہا ہوں مگر نواز شریف سے ملاقات نہ ہوسکی، خرم دستگیر
انہوں نے کہا پاکستان نے خود سے 10 گنا بڑے ملک انڈیا کو شکست دی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا حیران ہے کہ پاکستان نے چائینیز ٹیکنالوجی کے ساتھ یورپی ٹیکنالوجی رکھنے والے انڈیا کا برا حال کر دیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا انڈیا پاکستان میں دہشتگردی میں بھی ملوث ہیں، جس کے ناقابل ترید شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی پاسداری نہیں کر رہا۔ انڈیا پاکستان کا پانی روک کر شہریوں کو بھوک اور پیاس سے مارنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے کہ کشمیر کا مسئلہ بھی حل ہو۔ ہم کشمیر کے مسئلے پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ الحمد للہ ہم 2019 والے پاکستان میں نہیں، بلکہ یہ 2025 والا پاکستان ہے۔ اب یہاں حکومت اور پالیسیاں بہتر ہوئی ہے۔ جبکہ انڈیا آج بھی پرانے دور میں رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کے لیے پاکستان کی سیاسی جماعتیں ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور بے نظیر بھٹو نے مل کر میثاق جمہوریت پر اتفاق کیا۔
خرم دستگیر نے آرمی چیف کے فیلڈ مارشل کے عہدے کر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں جنرل عاصم منیر جب تک آرمی چیف ہیں، تب تک ہی وہ فیلڈ مارشل بھی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سفارتی مشن دنیا کے مختلف ممالک میں معرکہ حق کی کامیابی اور پاکستان کی سفارت کاری کے حوالے سے جائے گا۔ ہم صرف ٹارگیٹڈ ممالک میں جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے کوشش ہوگی کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کا حصہ بنیں، وزارت سنبھالیں، خرم دستگیر
خرم دستگیر نے کہا کہ ہم دنیا کو حقائق بتانے کے لیے تیار ہیں۔ ہم امریکا، اسپین، جرمنی اور دیگر ممالک میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا مثبت ذہن کے ساتھ مذاکرات کی میز پر نہیں آتا۔ اگر انڈیا نے پانی کا مسئلہ حل نہ کیا تو ہم بھی ایسے ہی ٹریٹ کریں گے۔
سابق وزیر دفاع نے کہا وزیراعظم نے کہا کہ ہم انڈیا سے تجارت پر بھی بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں دشمنی بھی ہے مگر وہ آپس میں تجارت بھی کر رہے ہیں، کیونکہ تجارت بذات خود جنگ روکنے کی بڑی وجہ بنتی ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم ملک وقوم کے خدمت کے لیے چنے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں گزشتہ کچھ عرصہ سے بین الاقوامی تعلقات پر لکھ اور بول بھی رہا ہوں۔