امن کی راہداری کرتارپور بھارتی حکومت کی ضد اور انا کے سبب 20 روز سے بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکھ برادری ہمارے سر آنکھوں پر ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز کا کرتارپور کا دورہ
پاک بھارت کشیدگی کے بعد سیز فائر کے باوجود 2 ہفتوں سے بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو ان کے مقدس ترین مقام دربار صاحب کرتار پور آنے کی اجازت نہیں مل رہی۔
کرتار پور گوردوارہ کے ہیڈ گرنتھی سردار گوبند سنگھ کہتے ہیں ہم اپنے سکھ بھائیوں کے لیے آنکھیں بچھائے بیٹھے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے راہداری کھلی ہے جبکہ پابندی بھارت نے لگائی ہوئی ہے۔
70 سال کی دعاؤں کے بعد سکھوں کو کرتار پور راہداری سے دربار صاحب آکر درشن اور عبادت کا موقع ملا جس پر پابندی لگادی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان نے کرتار پور معاہدے میں 5 سال کی توسیع کردی
2 عالمی جنگوں میں بھی کسی مذہب کے پیروکاروں کو ان کے مقدس مذہبی مقامات پر جانے سے نہیں روکا گیا۔
سکھ برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کرتار پور راہداری کو سیاست اور دشمنی کی بھینٹ نہ چڑھائے اور فوری طور پر کرتار پور راہداری کو کھول دے۔ مزید تفصیل جانیے کرتار پور سے نمائندہ وی نیوز دلشاد شریف کی اس رپورٹ میں۔