سکندر رضا کو پیسوں کے لیے کھیلنے کا طعنہ دینے پر عماد وسیم تنقید کی زد میں

منگل 27 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم نے کرکٹر سکندر رضا کی لاہور قلندرز سے کمٹمنٹ کو پیسے سے جوڑتے ہوئے کہا کہ پیسہ کچھ بھی کر سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں راولپنڈی ایکسپریس، شعیب اختر اور عماد وسیم کو بطور تجزیہ کار لیا گیا اور سکندر رضا کے لاہور قلندرز کی کی فتح میں کردار کو سراہتے ہوئے عماد وسیم سے پوچھا گیا کہ سکندر رضا کو ایک لفظ میں بیان کریں؟

یہ بھی پڑھیں: لاہور قلندرز کی ایک اور فتح: ’یہ ماننا پڑے گا کہ شاہین کو کپتانی آتی ہے‘

اس کا جواب دیتے ہوئے عماد وسیم نے کہا کہ جیسا شعیب اختر نے کہا پیسہ کچھ بھی کر سکتا ہے، میرا بھی سکندر رضا کی کمٹمنٹ پر یہی ردِ عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر معاوضہ مل رہا ہے تو آپ جائیں گے، میں بھی بہت سفر کرتا رہا ہوں، کبھی کبھی ایک میچ ختم ہوتا ہے اور اگلے دن آپ کسی دوسرے ملک میں دوسرا میچ کھیل رہے ہوتے ہیں۔

عماد وسیم نے بتایا کہ میں نے 24 گھنٹے تک سفر کیا اور براہِ راست بھی میچ میں گیا ہوں، پیسہ آپ سے مختلف چیزیں کروا سکتا ہے۔ سکندر رضا کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ بہترین کھلاڑی ہیں اور گزشتہ چند سال سے دنیا بھر میں مسلسل کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، سکندر نے اپنی ٹیم کے لیے آئی ایل ٹی 20 کا فائنل بھی جیتا تھا، وہ ایک شاندار انسان اور ٹیم کے اچھے کھلاڑی ہیں۔

عماد وسیم کے بیان پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ یہ اپنے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

ایک ایکس صارف نے طنزاً لکھا کہ عماد اور عامر سے تو پیسے لے کر بھی نہیں کھیلا جاتا بس باتیں کروا لو ان لوگوں سے۔

ارسلان نے لکھا کہ اگر حسد کا کوئی چہرہ ہوتا تو وہ عماد وسیم ہوتے۔

مروہ ریحان نے عماد وسیم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر کسی کو اپنے جیسا سمجھا ہوا ہے۔

یاد رہے کہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل 10 کے فائنل میچ میں سکندر رضا ٹاس ہونے سے محض چند منٹ قبل ہی لاہور پہنچے تھے اور میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

میچ کے بعد سکندر رضا نے بتایا کہ برمنگھم میں ڈنر کیا، دبئی میں ناشتہ کیا، ابوظہبی جا کر لنچ کیا، پھر فلائٹ لے کر پاکستان آ گیا اور یہاں ڈنر کیا۔ شاید یہی ایک پروفیشنل کرکٹر کی زندگی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں واقعی خود کو خوش نصیب محسوس کرتا ہوں کہ مجھے یہ زندگی نصیب ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp