وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کا 3 روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد تاجکستان روانہ ہو گئے۔ لاچین ایئرپورٹ پر آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ، پاکستان کے سفیر قاسم محی الدین اور دیگر سفارتی عملے نے انہیں رخصت کیا۔
روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 28 مئی پاکستان اور آذربائیجان دونوں کے لیے تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ 1998 میں اسی روز پاکستان نے ایٹمی قوت حاصل کی، جبکہ آذربائیجان نے آزادی کا جشن منایا۔ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور دیرینہ تعلقات ہیں۔
وزیراعظم نے آذربائیجان کو برادر اسلامی ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر الہام علییوف کی قیادت میں ملک نے نمایاں ترقی کی ہے۔ ہم نے تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر مفصل بات چیت کی۔ صدر الہام علییوف نے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اعادہ کیا اور ہم اس سرمایہ کاری سے بھرپور استفادہ کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ترک صدر سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی کے دوران حمایت پر شکریہ ادا کیا
وزیراعظم اب تاجکستان کے دورے پر ہیں، جہاں وہ صدر امام علی رحمٰن سے ملاقات کریں گے اور گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 25 مئی کو 4 ملکی دورے کا آغاز ترکیہ سے کیا تھا، جہاں ان کی ملاقات ترک صدر رجب طیب اردوان سے ہوئی۔ اس کے بعد وہ ایران گئے اور تہران میں صدر مسعود پزشکیان اور رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی۔ ایران میں وزیراعظم نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت کا اعلان بھی کیا تھا۔
27 مئی کو وزیراعظم آذربائیجان پہنچے تھے، جہاں انہوں نے صدر الہام علییوف سے ملاقات کے علاوہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے مشترکہ فورم سے بھی خطاب کیا۔