دہلی ہائیکورٹ نے مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دہلی ہائیکورٹ نے آل جموں و کشمیر حریت کانفرنس کے سینیئر رہنما شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جو 2017 میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے درج کیے گئے ایک فرضی کیس میں نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری حریت رہنما مقبول بٹ کو تہاڑ جیل میں پھانسی کیوں دی گئی تھی؟
شبیر احمد شاہ نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی تھا جس نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی، دلی ہائیکورٹ میں جسٹس نوین چاولہ اور جسٹس شلندر کور پر مشتمل ڈویژن بینچ نے شبیر احمد شاہ کے درخواست پر سماعت کی۔
حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کے خلاف 24 جعلی مقدمات ہیں، ان پر 18 مقدمات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی طویل جدوجہد کی کہانی
درخواست گزار شبیر احمد شاہ کی جانب سے سینیئر وکیل کولن گونسالویس پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ یہ ان کے مؤکل کی نئی درخواست ضمانت ہے جو 2017 سے حراست میں ہے، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوط کرلیا۔