پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز آج سے دبئی اور اسکردو کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے ذریعے مسافروں کو پاکستان کے انتہائی خوبصورت اور دور افتادہ شمالی مقامات تک آسان رسائی فراہم کی جاسکے گی۔
سیزنل فلائٹ سروس کا باضابطہ اعلان قومی ایئرلائن پی آئی اے کے دبئی آفس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا گیا جس میں ایئر لائن کے ریجنل مینیجرسرمد اعزاز اور دبئی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد سمیت افتتاحی پرواز کی بکنگ کرنیوالے غیر ملکی سیاحوں کے گروپ کے ارکان بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کا لاہور سے اسکردو اور گلگت کے لیے دوطرفہ پروازیں شروع کرنے کا اعلان
قونصل جنرل حسین محمد کا کہنا تھا کہ یہ پرواز نہ صرف پاکستانی تارکین وطن کو سہولت فراہم کرتی ہے بلکہ متحدہ عرب امارات میں مقیم 200 سے زائد قومیتوں کے لیے اسکردو اور گلگت بلتستان کی اچھوتی خوبصورتی کو دریافت کرنے کے در بھی کھولتی ہے۔
اسکردو، جو اسلام آباد سے تقریباً 570 کلومیٹر شمال میں واقع ہے، اپنے ڈرامائی پہاڑی مناظر کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے، یہاں دنیا کی کچھ بلند ترین چوٹیاں جیسے کے2 کے ساتھ ساتھ سرد صحرائی اور قدرتی وادیاں بھی شامل ہیں۔
ڈائریکٹ فلائٹ سروس قراقرم ہائی وے کے ذریعے سڑک کے ذریعے سفر کے وقت کو 20 گھنٹے سے کم کر کے 3 گھنٹے سے کم کر دیتی ہے۔ یہ علاقہ سال بھر سیاحوں کو راغب کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:آسٹریلوی ہائی کمیشن کے وفد کا اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ، سہولیات کا جائزہ
گلگت بلتستان میں گرمیوں کا موسم خلیجی گرمی سے مہلت فراہم کرتا ہے، درجہ حرارت عام طور پر 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے رہتا ہے، سردیوں میں، خطہ برف سے بدل جاتا ہے، جو برف سے ڈھکی چوٹیوں کے پس منظر میں اپنے منفرد سرد صحرائی سفاری کے تجربے کے لیے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
پی آئی اے حکام نے امید ظاہر کی کہ یہ روٹ ملک کے شمالی علاقوں میں سیاحت کو مزید فروغ دے گا اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور بین الاقوامی سیاحوں کو یکساں طور پر زیادہ سفری سہولت فراہم کرے گا۔