وزیرِاعظم محمد شہباز شریف دوشنبہ سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ وزیرِاعظم اپنا ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ مکمل کرکے پاکستان پہنچے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تاجکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہوئے تو دوشنبہ ایئرپورٹ پر تاجک نائب وزیراعظم حکیم خلیق زادہ نے الوداع کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
دورے کے دوران وزیراعظم نے تاجک صدر امام علی رحمان سے اہم دوطرفہ ملاقات کی، جس میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت، توانائی، ماحولیاتی تحفظ، اور علاقائی سلامتی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کی حمایت پر تاجکستان کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: ’پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا‘، وزیراعظم شہباز شریف کا عالمی گلیشیئر کانفرنس سے خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے دوشنبے میں منعقدہ گلیشئرز کے تحفظ سے متعلق اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس (IGCP 2025) میں بھی شرکت کی، جہاں انہوں نے دنیا بھر سے آئے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے اور ملک میں 13 ہزار سے زائد گلیشئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر اور اجتماعی اقدامات کرے۔ پاکستان کا گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ 0.5 فیصد سے بھی کم ہے، اس کے باوجود وہ موسمیاتی تبدیلی کے سنگین نتائج بھگت رہا ہے۔
انہوں نے گلیشئرز کے تحفظ کو پاکستان کی قومی ترجیحات میں شامل قرار دیتے ہوئے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر اقوام کی مدد کے لیے اپنے وعدے پورے کریں۔