بھارت کے دارالحکومت نیو دہلی کے جنتر منتر کے مقام پر نمایاں بھارتی خواتین ریسلرز کا دھرنا 10 روز سے جاری ہے۔ خواتین ریسلرز نے جنسی ہراسانی پر ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
معروف عرب ٹی وی چینل ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق برج بھوشن سنگھ کا تعلق برسر اقتدار نریندر مودی کی پارٹی سے ہے۔وہ ایک با اثر شخص اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمنٹیرین بھی ہیں۔ انہیں بھارت میں متعدد خواتین کھلاڑیوں سے جنسی ہراسانی جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے، اگرچہ وہ اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کر چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز نے مطالبہ کیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز میں اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور کامن ویلتھ اور ایشین گیمز میں گولڈ میڈل لینے والی وینیش پھوگاٹ بھی شامل ہیں۔
’بدھ کی رات دہلی کے جنتر منتر روڈ پر احتجاج کے دوران پارلیمنٹ کے اطراف سے پولیس کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا۔‘
الجزیرہ کے مطابق احتجاجی ریسلرز کے کیمپ کے اطراف میں پانی بھی چھوڑا گیا۔ معروف ریسلر وینیش پھوگاٹ نے روتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ انہوں نے جس طرح ہمارے اوپر ظلم کیا ہے میں کبھی نہیں چاہوں گی کہ کوئی کھلاڑی ملک کے لیے میڈل جیت کر لائے۔
’ہم اگر محفوظ نہیں ہیں تو دوسری عام لڑکیوں کا کیا ہوگا۔‘
VIDEO | "The area is filled with water and there was no place to sleep, so we thought of bringing the cots…," says wrestler Vinesh Phogat. pic.twitter.com/TWmqxdImlR
— Press Trust of India (@PTI_News) May 3, 2023
دوسری جانب دہلی پولیس نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔
بھارتی خواتین ریسلرز احتجاج کیوں کر رہی ہیں؟
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب رواں سال جنوری میں 30 سے زائد خواتین ریسلرز نے دہلی کے جنتر منتر کے مقام پر احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران ریسلرز نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
خواتین ریسلرز نے احتجاج کے دوران بتایا کہ کوچز اور فیڈریشن کے صدر کی جانب سے متعدد خواتین کھلاڑیوں کو جنسی ہراسانی کا سامنا ہے۔ خواتین ریسلرز کو ان کے کیمپوں میں جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔
’20 سے زائد لڑکیوں کے ساتھ یہ واقعات پیش آچکے ہیں، یہ واقعات 2012 سے لے کر 2022 کے درمیان پیش آئے۔‘
We want justice. #WrestlersProtest#sexualharassment pic.twitter.com/HOKMUjccsi
— Vinesh Phogat (@Phogat_Vinesh) April 24, 2023
واضح رہے کہ ریسلرز کے احتجاج کے جواب میں بھارتی حکومت نے ایک 6 رکنی کمیٹی قائم کی۔ کمیٹی نے 5 اپریل کو حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی جس میں ملزمان کو کلین چٹ دے دی گئی۔