بھارت: جنسی ہراسانی کے خلاف نمایاں خواتین ریسلرز کا دھرنا دو ہفتے بعد بھی جاری

جمعرات 4 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کے دارالحکومت نیو دہلی کے جنتر منتر کے مقام پر نمایاں بھارتی خواتین ریسلرز کا دھرنا 10 روز سے جاری ہے۔ خواتین ریسلرز نے جنسی ہراسانی پر ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

معروف عرب ٹی وی چینل ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق برج بھوشن سنگھ کا تعلق برسر اقتدار نریندر مودی کی پارٹی سے ہے۔وہ ایک با اثر شخص اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمنٹیرین بھی ہیں۔ انہیں بھارت میں متعدد خواتین کھلاڑیوں سے جنسی ہراسانی جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے، اگرچہ وہ اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کر چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز نے مطالبہ کیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ احتجاج کرنے والی خواتین ریسلرز میں اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور کامن ویلتھ اور ایشین گیمز میں گولڈ میڈل لینے والی وینیش پھوگاٹ بھی شامل ہیں۔

’بدھ کی رات دہلی کے جنتر منتر روڈ پر احتجاج کے دوران پارلیمنٹ کے اطراف سے پولیس کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا۔‘

الجزیرہ کے مطابق احتجاجی ریسلرز کے کیمپ کے اطراف میں پانی بھی چھوڑا گیا۔ معروف  ریسلر وینیش پھوگاٹ نے روتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔ انہوں نے جس طرح ہمارے اوپر ظلم کیا ہے میں کبھی نہیں چاہوں گی کہ کوئی کھلاڑی ملک کے لیے میڈل جیت کر لائے۔

’ہم اگر محفوظ نہیں ہیں تو دوسری عام لڑکیوں کا کیا ہوگا۔‘

دوسری جانب دہلی پولیس نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

بھارتی خواتین ریسلرز احتجاج کیوں کر رہی ہیں؟

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب رواں سال جنوری میں 30 سے زائد خواتین ریسلرز نے دہلی کے جنتر منتر کے مقام پر احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران ریسلرز نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

خواتین ریسلرز نے احتجاج کے دوران بتایا کہ کوچز اور فیڈریشن کے صدر کی جانب سے متعدد خواتین کھلاڑیوں کو جنسی ہراسانی کا سامنا ہے۔ خواتین ریسلرز کو ان کے کیمپوں میں جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔

’20 سے زائد لڑکیوں کے ساتھ یہ واقعات پیش آچکے ہیں، یہ واقعات 2012 سے لے کر 2022 کے درمیان پیش آئے۔‘

واضح رہے کہ ریسلرز کے احتجاج کے جواب میں بھارتی حکومت نے ایک 6 رکنی کمیٹی قائم کی۔ کمیٹی نے 5 اپریل کو حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی جس میں ملزمان کو کلین چٹ دے دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp