حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے تحت ملک میں تیار یا اسمبلڈ 850 سی سی تک کی مقامی گاڑیوں کے سیلز ٹیکس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
موجودہ وقت میں 12.5 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقامی طور پر تیار یا اسمبلڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے، لیکن آئندہ بجٹ میں اسے 15 سے 18 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ہنڈائی کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان، صارفین کس طرح متاثر ہوں گے؟
اس کے علاوہ فنانس بل 2025-26 کے تحت، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اسٹیٹمنٹ نمبر 72 کو پاکستانی سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے آٹھویں شیڈول سے حذف کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تاکہ مقامی طور پر تیار یا اسمبلی شدہ گاڑیوں پر دی جانے والی رعایتی سیلز ٹیکس کا نظام ختم کیا جا سکے۔
اس اقدام سے مقامی گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ متوقع ہے، جس کا اثر صارفین پر بھی پڑے گا۔