بھارت کی ایک اور سبکی، کینیڈا کی جی 7 سربراہی میٹنگ سے مودی مائنس

پیر 2 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ 6 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کرسکیں گے کیوں کہ انہیں اس پروگرام کا دعوت نامہ نہیں بھجوایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور: بھارتی چیف کا طیارے گرنے کا اعتراف، اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر دعوت دی بھی گئی تب بھی مودی اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے جس کی وجہ ہے کہ بھارت کو یقین نہیں کہ کینیڈا کی نئی حکومت خالصتان تحریک کی سرگرمیوں پر بھارتی خدشات کو سنجیدگی سے لے گی یا نہیں۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ ویسے بھی اب دورے کی تیاری کے لیے وقت بھی بہت کم بچا ہے۔

سکھ علیحدگی پسندوں کے ممکنہ احتجاج اور کینیڈا کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے بھارتی حکومت آخری لمحے کے دعوت نامے کو شاید قبول بھی نہ کرے۔

مزید پڑھیے: سفارتی تنہائی کے شکار انڈیا میں مودی کے خلاف بغاوت کا خطرہ؟

دوسری جانب کینیڈین جی7 اجلاس کے منتظمین نے اس بات کی تاحال تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا بھارتی وزیراعظم کو اجلاس میں بلایا جائے گا یا نہیں۔

کینیڈا وسط 15 تا 17 جون جی 7 کے رہنماؤں کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے جس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکا اور یورپی کمیشن کے صدور شامل ہوں گے۔

کینیڈین سکھ برادری بھی کینیڈا حکومت سے مطالبہ کرچکی ہے کہ جی 7 سربراہی اجلاس میں نریندر مودی کو مدعو نہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: چین کی بھارت کو بڑی دھمکی، مودی سرکار پریشان

ٹورنٹو کی سکھ فیڈریشن کا مؤقف ہے کہ جب تک بھارت کینیڈا میں سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ کی مجرمانہ تحقیقات میں تعاون نہیں کرتا مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp